Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Good Manners and Form (Al-Adab)

كتاب الأدب

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ قَالَ لِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ مَا الإِسْتَبْرَقُ قُلْتُ مَا غَلُظَ مِنَ الدِّيبَاجِ وَخَشُنَ مِنْهُ‏.‏ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ يَقُولُ رَأَى عُمَرُ عَلَى رَجُلٍ حُلَّةً مِنْ إِسْتَبْرَقٍ فَأَتَى بِهَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اشْتَرِ هَذِهِ فَالْبَسْهَا لِوَفْدِ النَّاسِ إِذَا قَدِمُوا عَلَيْكَ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّمَا يَلْبَسُ الْحَرِيرَ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ ‏"‏‏.‏ فَمَضَى فِي ذَلِكَ مَا مَضَى، ثُمَّ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم بَعَثَ إِلَيْهِ بِحُلَّةٍ فَأَتَى بِهَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ بَعَثْتَ إِلَىَّ بِهَذِهِ، وَقَدْ قُلْتَ فِي مِثْلِهَا مَا قُلْتَ قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا بَعَثْتُ إِلَيْكَ لِتُصِيبَ بِهَا مَالاً ‏"‏‏.‏ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَكْرَهُ الْعَلَمَ فِي الثَّوْبِ لِهَذَا الْحَدِيثِ‏.‏


Chapter: Whoever spruced himself up for the delegates.

Narrated `Abdullah: `Umar saw a silken cloak over a man (for sale) so he took it to the Prophet (PBUH) and said, 'O Allah's Apostle! Buy this and wear it when the delegate come to you.' He said, 'The silk is worn by one who will have no share (in the Here-after).' Some time passed after this event, and then the Prophet (PBUH) sent a (similar) cloak to him. `Umar brought that cloak back to the Prophet (PBUH) and said, 'You have sent this to me, and you said about a similar one what you said?' The Prophet (PBUH) said, 'I have sent it to you so that you may get money by selling it.' Because of this, Ibn `Umar used to hate the silken markings on the garments. ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالصمد بن عبدالوارث نے ، کھا کھ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے یحییٰ بن ابی اسحاق نے ، کھا کھ مجھ سے سالم بن عبداللھ نے پوچھا کھ استبرق کیا چیز ھے ؟ میں نے کھا کھ دیبا سے بنا ھوا دبیز اور کھردرا کپڑا پھر انھوں نے بیان کیا کھ میں نے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ عمر رضی اللھ عنھ نے ایک شخص کو استبرق کا جوڑا پھنے ھوئے دیکھا تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں اسے لے کر حاضر ھوئے اور عرض کیا کھ یا رسول اللھ ! اسے آپ خرید لیں اور وفد جب آپ سے ملاقات کے لئے آئیں تو ان کی ملاقات کے وقت اسے پھن لیا کریں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ریشم تو وھی پھن سکتا ھے جس کا ( آخرت میں ) کوئی حصھ نھ ھو خیر اس بات پر ایک مدت گزر گئی پھر ایسا ھوا کھ ایک دن آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے خود انھیں ایک جوڑا بھیجا تو وھ اسے لے کر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے اور عرض کیا آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ جوڑا میرے لئے بھیجا ھے ، حالانکھ اس کے بارے میں آپ اس سے پھلے ایسا ارشاد فرما چکے ھیں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ میں نے تمھارے پاس اس لئے بھیجا ھے تاکھ تم اس کے ذریعھ ( بیچ کر ) مال حاصل کرو ۔ چنانچھ ابن عمر رضی اللھ عنھما اسی حدیث کی وجھ سے کپڑے میں ( ریشم کے ) بیل بوٹوں کو بھی مکروھ جانتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6081
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 104


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ لَمَّا قَدِمَ عَلَيْنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَآخَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ ‏"‏‏.‏

Narrated Anas: When `Abdur-Rahman came to us, the Prophet (PBUH) established a bond of brotherhood between him and Sa`d bin Ar-Rabi`. Once the Prophet (PBUH) said, "As you (O `Abdur-Rahman) have married, give a wedding banquet even if with one sheep." ھم سے مسدد بن مسرھد نے بیان کیا ، کھا ھم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے حمید طویل نے اور ان سے حضرت انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ جب عبدالرحمٰن بن عوف ھمارے یھاں آئے تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ان میں اور سعد بن ربیع میں بھائی چارگی کرائی تو پھر ( جب عبدالرحمٰن بن عوف نے نکاح کیا تو ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اب ولیمھ کر خواھ ایک بکری کا ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6082
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 105


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، قَالَ قُلْتُ لأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَبَلَغَكَ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ حِلْفَ فِي الإِسْلاَمِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ قَدْ حَالَفَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنَ قُرَيْشٍ وَالأَنْصَارِ فِي دَارِي‏.‏

Narrated `Asim: I said to Anas bin Malik, "Did it reach you that the Prophet (PBUH) said, "There is no treaty of brotherhood in Islam'?" Anas said, "The Prophet (PBUH) made a treaty (of brotherhood) between the Ansar and the Quraish in my home." ھم سے محمد بن صباح نے بیان کیا ، کھا ھم سے اسماعیل بن زکریا نے بیان کیا ، کھا ھم سے عاصم بن سلیمان احول نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے پوچھا ، کیا تم کو یھ بات معلوم ھے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اسلام میں معاھدھ ( حلف ) کی کوئی اصل نھیں ؟ انس رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے خود قریش اور انصار کے درمیان میرے گھر میں حلف کرائی تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6083
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 106


حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ رِفَاعَةَ، الْقُرَظِيَّ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ فَبَتَّ طَلاَقَهَا، فَتَزَوَّجَهَا بَعْدَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الزَّبِيرِ، فَجَاءَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا كَانَتْ عِنْدَ رِفَاعَةَ فَطَلَّقَهَا آخِرَ ثَلاَثِ تَطْلِيقَاتٍ، فَتَزَوَّجَهَا بَعْدَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الزَّبِيرِ، وَإِنَّهُ وَاللَّهِ مَا مَعَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلاَّ مِثْلُ هَذِهِ الْهُدْبَةِ، لِهُدْبَةٍ أَخَذَتْهَا مِنْ جِلْبَابِهَا‏.‏ قَالَ وَأَبُو بَكْرٍ جَالِسٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَابْنُ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ جَالِسٌ بِبَابِ الْحُجْرَةِ لِيُؤْذَنَ لَهُ، فَطَفِقَ خَالِدٌ يُنَادِي أَبَا بَكْرٍ، يَا أَبَا بَكْرٍ أَلاَ تَزْجُرُ هَذِهِ عَمَّا تَجْهَرُ بِهِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَمَا يَزِيدُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى التَّبَسُّمِ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ لَعَلَّكِ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَى رِفَاعَةَ، لاَ، حَتَّى تَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ، وَيَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: Rifa`a Al-Qurazi divorced his wife irrevocably (i.e. that divorce was the final). Later on `Abdur- Rahman bin Az-Zubair married her after him. She came to the Prophet (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I was Rifa`a's wife and he divorced me thrice, and then I was married to `Abdur-Rahman bin AzZubair, who, by Allah has nothing with him except something like this fringe, O Allah's Messenger (PBUH)," showing a fringe she had taken from her covering sheet. Abu Bakr was sitting with the Prophet (PBUH) while Khalid Ibn Sa`id bin Al-As was sitting at the gate of the room waiting for admission. Khalid started calling Abu Bakr, "O Abu Bakr! Why don't you reprove this lady from what she is openly saying before Allah's Apostle?" Allah's Messenger (PBUH) did nothing except smiling, and then said (to the lady), "Perhaps you want to go back to Rifa`a? No, (it is not possible), unless and until you enjoy the sexual relation with him (`Abdur Rahman), and he enjoys the sexual relation with you." ھم سے حبان بن موسیٰ نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبداللھ نے خبر دی ، کھا ھم کو معمر نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، انھیں عروھ نے اور انھیں حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ رفاعھ قرظی نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور طلاق رجعی نھیں دی ۔ اس کے بعد ان سے عبدالرحمٰن بن زبیر رضی اللھ عنھما نے نکاح کر لیا ، لیکن وھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئیں اور عرض کیا ، یا رسول اللھ ! میں رفاعھ رضی اللھ عنھ کے نکاح میں تھی لیکن انھوں نے مجھے تین طلاقیں دے دیں ۔ پھر مجھ سے عبدالرحمٰن بن زبیر رضی اللھ عنھما نے نکاح کر لیا ، لیکن اللھ کی قسم ان کے پاس تو پلو کی طرح کے سوا اور کچھ نھیں ۔ ( مراد یھ کھ وھ نامرد ھیں ) اور انھوں نے اپنے چادر کا پلو پکڑ کر بتایا ( راوی نے بیان کیا کھ ) حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس بیٹھے ھوئے تھے اور سعید بن العاص کے لڑکے خالد حجرھ کے دروازے پر تھے اور اندر داخل ھونے کی اجازت کے منتظر تھے ۔ خالد بن سعید اس پر حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ کو آواز دے کر کھنے لگے کھ آپ اس عورت کو ڈانتے نھیں کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے کس طرح کی بات کھتی ھے اور حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے تبسم کے سوا اور کچھ نھیں فرمایا ۔ پھر فرمایا غالباً تم رفاعھ کے پاس دوبارھ جانا چاھتی ھو لیکن یھ اس وقت تک ممکن نھیں ھے جب تک تم ان کا ( عبدالرحمٰن رضی اللھ عنھ کا ) مزا نھ چکھ لو اور وھ تمھارا مزھ نھ چکھ لیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6084
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 107


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ اسْتَأْذَنَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَعِنْدَهُ نِسْوَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ يَسْأَلْنَهُ وَيَسْتَكْثِرْنَهُ، عَالِيَةً أَصْوَاتُهُنَّ عَلَى صَوْتِهِ، فَلَمَّا اسْتَأْذَنَ عُمَرُ تَبَادَرْنَ الْحِجَابَ، فَأَذِنَ لَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَدَخَلَ وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَضْحَكُ فَقَالَ أَضْحَكَ اللَّهُ سِنَّكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي فَقَالَ ‏"‏ عَجِبْتُ مِنْ هَؤُلاَءِ اللاَّتِي كُنَّ عِنْدِي، لَمَّا سَمِعْنَ صَوْتَكَ تَبَادَرْنَ الْحِجَابَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَنْتَ أَحَقُّ أَنْ يَهَبْنَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْهِنَّ فَقَالَ يَا عَدُوَّاتِ أَنْفُسِهِنَّ أَتَهَبْنَنِي وَلَمْ تَهَبْنَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقُلْنَ إِنَّكَ أَفَظُّ وَأَغْلَظُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِيهٍ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ مَا لَقِيَكَ الشَّيْطَانُ سَالِكًا فَجًّا إِلاَّ سَلَكَ فَجًّا غَيْرَ فَجِّكَ ‏"‏‏.‏

Narrated Sa`d: `Umar bin Al-Khattab asked permission of Allah's Messenger (PBUH) to see him while some Quraishi women were sitting with him and they were asking him to give them more financial support while raising their voices over the voice of the Prophet. When `Umar asked permission to enter, all of them hurried to screen themselves the Prophet (PBUH) admitted `Umar and he entered, while the Prophet (PBUH) was smiling. `Umar said, "May Allah always keep you smiling, O Allah's Messenger (PBUH)! Let my father and mother be sacrificed for you !" The Prophet (PBUH) said, "I am astonished at these women who were with me. As soon as they heard your voice, they hastened to screen themselves." `Umar said, "You have more right, that they should be afraid of you, O Allah's Messenger (PBUH)!" And then he (`Umar) turned towards them and said, "O enemies of your souls! You are afraid of me and not of Allah's Messenger (PBUH)?" The women replied, "Yes, for you are sterner and harsher than Allah's Messenger (PBUH)." Allah's Messenger (PBUH) said, "O Ibn Al-Khattab! By Him in Whose Hands my life is, whenever Satan sees you taking a way, he follows a way other than yours!" ھم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابراھیم نے بیان کیا ، ان سے صالح بن کیسان نے ، ان سے ابن شھاب نے ، ان سے عبدالحمید بن عبدالرحمٰن بن زید بن خطاب نے ، ان سے محمد بن سعد نے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کھ حضرت عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھونے کی اجازت چاھی ۔ اس وقت آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آپ کی کئی بیویاں جو قریش سے تعلق رکھتی تھیں آپ سے خرچ دینے کے لیے تقاضا کر رھی تھیں اور اونچی آواز میں باتیں کر رھی تھیں ۔ جب حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے اجازت چاھی تو وھ جلدی سے بھاگ کر پردے کے پیچھے چلی گئیں ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کو اجازت دی اور وھ داخل ھوئے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اس وقت ھنس رھے تھے ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے عرض کیا اللھ آپ کو خوش رکھے ، یا رسول اللھ ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ھوں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ان پر مجھے حیرت ھوئی ، جو ابھی میرے پاس تقاضا کر رھی تھیں ، جب انھوں نے تمھاری آواز سنی تو فوراً بھاگ کر پردے کے پیچھے چلی گئیں ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے اس پر عرض کیا ، یا رسول اللھ ! آپ اس کے زیادھ مستحق ھیں کھ آپ سے ڈرا جائے ، پھر عورتوں کو مخاطب کر کے انھوں نے کھا ، اپنی جانوں کی دشمن ! مجھ سے تو تم ڈرتی ھو او اللھ کے رسول صلی اللھ علیھ وسلم سے نھیں ڈرتیں ۔ انھوں نے عرض کیا آپ رضی اللھ عنھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے زیادھ سخت ھیں ۔ اس پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ھاں اے ابن خطاب ! اس ذات کی قسم جس کے ھاتھ میں میری جان ھے ، اگر شیطان بھی تمھیں راستے پر آتا ھوا دیکھے گا تو تمھارا راستھ چھوڑ کر دوسرے راستے پر چلا جائے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6085
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 108


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ لَمَّا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالطَّائِفِ قَالَ ‏"‏ إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لاَ نَبْرَحُ أَوْ نَفْتَحَهَا‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فَاغْدُوا عَلَى الْقِتَالِ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَغَدَوْا فَقَاتَلُوهُمْ قِتَالاً شَدِيدًا وَكَثُرَ فِيهِمُ الْجِرَاحَاتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَسَكَتُوا فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ قَالَ الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِالْخَبَرِ‏ كُلَّهُ.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: When Allah Apostle was in Ta'if (trying to conquer it), he said to his companions, "Tomorrow we will return (to Medina), if Allah wills." Some of the companions of Allah's Messenger (PBUH) said, "We will not leave till we conquer it." The Prophet (PBUH) said, "Therefore, be ready to fight tomorrow." On the following day, they (Muslims) fought fiercely (with the people of Ta'if) and suffered many wounds. Then Allah's Messenger (PBUH) said, "Tomorrow we will return (to Medina), if Allah wills." His companions kept quiet this time. Allah's Messenger (PBUH) then smiled. ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے ، ان سے ابو العباس سائب نے اور ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم طائف میں تھے ( فتح مکھ کے بعد ) تو آپ نے فرمایا کھ اگر اللھ نے چاھا تو ھم یھاں سے کل واپس ھوں گے ۔ آپ کے بعض صحابھ نے کھا کھ ھم اس وقت تک نھیں جائیں گے جب تک اسے فتح نھ کر لیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اگر یھی بات ھے تو کل صبح لڑائی کرو ۔ بیان کیا کھ دوسرے دن صبح کو صحابھ نے گھمسان کی لڑائی لڑی اور بکثرت صحابھ زخمی ھوئے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ سلم نے فرمایا کھ انشاءاللھ ھم کل واپس ھوں گے ، بیان کیا کھ اب سب لوگ خاموش رھے ۔ اس پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ھنس پڑے ۔ حمیدی نے بیان کیا کھ ھم سے سفیان نے پوری سند خبر کے لفظ کے ساتھ بیان کی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6086
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 109



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.