Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Prayers (Salat)

كتاب الصلاة

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، قَالاَ لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَجْهِهِ، فَإِذَا اغْتَمَّ بِهَا كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ وَهْوَ كَذَلِكَ ‏"‏ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ‏"‏‏.‏ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا‏.‏

Narrated `Aisha and `Abdullah bin `Abbas: When the last moment of the life of Allah's Messenger (PBUH) came he started putting his 'Khamisa' on his face and when he felt hot and short of breath he took it off his face and said, "May Allah curse the Jews and Christians for they built the places of worship at the graves of their Prophets." The Prophet (PBUH) was warning (Muslims) of what those had done. ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو شعیب نے خبر دی زھری سے ، انھوں نے کھا کھ مجھے عبیداللھ بن عبداللھ بن عتبھ نے خبر دی کھ حضرت عائشھ اور حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھم نے بیان کیا کھ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مرض الوفات میں مبتلا ھوئے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم اپنی چادر کو باربار چھرے پر ڈالتے ۔ جب کچھ افاقھ ھوتا تو اپنے مبارک چھرے سے چادر ھٹا دیتے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اسی اضطراب و پریشانی کی حالت میں فرمایا ، یھود و نصاریٰ پر اللھ کی پھٹکار ھو کھ انھوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجد بنا لیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم یھ فرما کر امت کو ایسے کاموں سے ڈراتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 8 Hadith no 435, 436
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 8 Hadith no 427


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "May Allah's curse be on the Jews for they built the places of worship at the graves of their Prophets." ھم سے عبداللھ بن مسلمھ نے بیان کیا ، انھوں نے مالک کے واسطے سے ، انھوں نے ابن شھاب سے ، انھوں نے سعید بن مسیب سے ، انھوں نے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، یھودیوں پر اللھ کی لعنت ھو انھوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 8 Hadith no 437
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 8 Hadith no 428


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ ـ هُوَ أَبُو الْحَكَمِ ـ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْفَقِيرُ، قَالَ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الأَنْبِيَاءِ قَبْلِي، نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ، وَجُعِلَتْ لِيَ الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا، وَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلاَةُ فَلْيُصَلِّ، وَأُحِلَّتْ لِيَ الْغَنَائِمُ، وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً، وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ ‏"‏‏.‏


Chapter: The sayings of the Prophet (pbuh) "The earth has been made for me a Masjid (place for praying) and a thing to purify (to perform Tayammum)."

Narrated Jabir bin `Abdullah: Allah's Messenger (PBUH) said, "I have been given five things which were not given to any amongst the Prophets before me. These are: -1. Allah made me victorious by awe (by His frightening my enemies) for a distance of one month's journey. -2. The earth has been made for me (and for my followers) a place for praying and a thing to perform Tayammum. Therefore my followers can pray wherever the time of a prayer is due. -3. The booty has been made Halal (lawful) for me (and was not made so for anyone else). -4. Every Prophet used to be sent to his nation exclusively but I have been sent to all mankind. -5. I have been given the right of intercession (on the Day of Resurrection.) ھم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ھشیم نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ابوالحکم سیار نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے یزید فقیر نے ، کھا ھم سے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ۔ مجھے پانچ ایسی چیزیں عطا کی گئی ھیں جو مجھ سے پھلے انبیاء کو نھیں دی گئی تھیں ۔ ( 1 ) ایک مھینے کی راھ سے میرا رعب ڈال کر میری مدد کی گئی ۔ ( 2 ) میرے لیے تمام زمین میں نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کرنے کی اجازت ھے ۔ اس لیے میری امت کے جس آدمی کی نماز کا وقت ( جھاں بھی ) آ جائے اسے ( وھیں ) نماز پڑھ لینی چاھیے ۔ ( 3 ) میرے لیے مال غنیمت حلال کیا گیا ۔ ( 4 ) پھلے انبیاء خاص اپنی قوموں کی ھدایت کے لیے بھیجے جاتے تھے ۔ لیکن مجھے دنیا کے تمام انسانوں کی ھدایت کے لیے بھیجا گیا ھے ۔ ( 5 ) مجھے شفاعت عطا کی گئی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 8 Hadith no 438
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 8 Hadith no 429


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ وَلِيدَةً، كَانَتْ سَوْدَاءَ لِحَىٍّ مِنَ الْعَرَبِ، فَأَعْتَقُوهَا، فَكَانَتْ مَعَهُمْ قَالَتْ فَخَرَجَتْ صَبِيَّةٌ لَهُمْ عَلَيْهَا وِشَاحٌ أَحْمَرُ مِنْ سُيُورٍ قَالَتْ فَوَضَعَتْهُ أَوْ وَقَعَ مِنْهَا، فَمَرَّتْ بِهِ حُدَيَّاةٌ وَهْوَ مُلْقًى، فَحَسِبَتْهُ لَحْمًا فَخَطَفَتْهُ قَالَتْ فَالْتَمَسُوهُ فَلَمْ يَجِدُوهُ قَالَتْ فَاتَّهَمُونِي بِهِ قَالَتْ فَطَفِقُوا يُفَتِّشُونَ حَتَّى فَتَّشُوا قُبُلَهَا قَالَتْ وَاللَّهِ إِنِّي لَقَائِمَةٌ مَعَهُمْ، إِذْ مَرَّتِ الْحُدَيَّاةُ فَأَلْقَتْهُ قَالَتْ فَوَقَعَ بَيْنَهُمْ قَالَتْ فَقُلْتُ هَذَا الَّذِي اتَّهَمْتُمُونِي بِهِ ـ زَعَمْتُمْ ـ وَأَنَا مِنْهُ بَرِيئَةٌ، وَهُوَ ذَا هُوَ قَالَتْ فَجَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَسْلَمَتْ‏.‏ قَالَتْ عَائِشَةُ فَكَانَ لَهَا خِبَاءٌ فِي الْمَسْجِدِ أَوْ حِفْشٌ قَالَتْ فَكَانَتْ تَأْتِينِي فَتَحَدَّثُ عِنْدِي قَالَتْ فَلاَ تَجْلِسُ عِنْدِي مَجْلِسًا إِلاَّ قَالَتْ وَيَوْمَ الْوِشَاحِ مِنْ أَعَاجِيبِ رَبِّنَا أَلاَ إِنَّهُ مِنْ بَلْدَةِ الْكُفْرِ أَنْجَانِي قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ لَهَا مَا شَأْنُكِ لاَ تَقْعُدِينَ مَعِي مَقْعَدًا إِلاَّ قُلْتِ هَذَا قَالَتْ فَحَدَّثَتْنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ‏.‏


Chapter: Sleeping of a woman in the mosque (and residing in it)

Narrated `Aisha: There was a black slave girl belonging to an 'Arab tribe and they manumitted her but she remained with them. The slave girl said, "Once one of their girls (of that tribe) came out wearing a red leather scarf decorated with precious stones. It fell from her or she placed it somewhere. A kite passed by that place, saw it Lying there and mistaking it for a piece of meat, flew away with it. Those people searched for it but they did not find it. So they accused me of stealing it and started searching me and even searched my private parts." The slave girl further said, "By Allah! while I was standing (in that state) with those people, the same kite passed by them and dropped the red scarf and it fell amongst them. I told them, 'This is what you accused me of and I was innocent and now this is it.' " `Aisha added: That slave girl came to Allah's Messenger (PBUH) and embraced Islam. She had a tent or a small room with a low roof in the mosque. Whenever she called on me, she had a talk with me and whenever she sat with me, she would recite the following: "The day of the scarf (band) was one of the wonders of our Lord, verily He rescued me from the disbelievers' town. `Aisha added: "Once I asked her, 'What is the matter with you? Whenever you sit with me, you always recite these poetic verses.' On that she told me the whole story. " ھم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابواسامھ نے ھشام کے واسطھ سے ، انھوں نے اپنے باپ سے ، انھوں نے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے کھ عرب کے کسی قبیلھ کی ایک کالی لونڈی تھی ۔ انھوں نے اسے آزاد کر دیا تھا اور وھ انھیں کے ساتھ رھتی تھی ۔ اس نے بیان کیا کھ ایک دفعھ ان کی ایک لڑکی ( جو دلھن تھی ) نھانے کو نکلی ، اس کا کمربند سرخ تسموں کا تھا اس نے وھ کمربند اتار کر رکھ دیا یا اس کے بدن سے گر گیا ۔ پھر اس طرف سے ایک چیل گزری جھاں کمربند پڑا تھا ۔ چیل اسے ( سرخ رنگ کی وجھ سے ) گوشت سمجھ کر جھپٹ لے گئی ۔ بعد میں قبیلھ والوں نے اسے بھت تلاش کیا ، لیکن کھیں نھ ملا ۔ ان لوگوں نے اس کی تھمت مجھ پر لگا دی اور میری تلاشی لینی شروع کر دی ، یھاں تک کھ انھوں نے اس کی شرمگاھ تک کی تلاشی لی ۔ اس نے بیان کیا کھ اللھ کی قسم میں ان کے ساتھ اسی حالت میں کھڑی تھی کھ وھی چیل آئی اور اس نے ان کا وھ کمربند گرا دیا ۔ وھ ان کے سامنے ھی گرا ۔ میں نے ( اسے دیکھ کر ) کھا یھی تو تھا جس کی تم مجھ پر تھمت لگاتے تھے ۔ تم لوگوں نے مجھ پر اس کا الزام لگایا تھا حالانکھ میں اس سے پاک تھی ۔ یھی تو ھے وھ کمربند ! اس ( لونڈی ) نے کھا کھ اس کے بعد میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئی اور اسلام لائی ۔ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ اس کے لیے مسجدنبوی میں ایک بڑا خیمھ لگا دیا گیا ۔ ( یا یھ کھا کھ ) چھوٹا سا خیمھ لگا دیا گیا ۔ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ وھ لونڈی میرے پاس آتی اور مجھ سے باتیں کیا کرتی تھی ۔ جب بھی وھ میرے پاس آتی تو یھ ضرور کھتی کھ کمربند کا دن ھمارے رب کی عجیب نشانیوں میں سے ھے ۔ اسی نے مجھے کفر کے ملک سے نجات دی ۔ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا فرماتی ھیں کھ میں نے اس سے کھا ، آخر بات کیا ھے ؟ جب بھی تم میرے پاس بیٹھتی ھو تو یھ بات ضرور کھتی ھو ۔ آپ نے بیان کیا کھ پھر اس نے مجھے یھ قصھ سنایا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 8 Hadith no 439
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 8 Hadith no 430


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ، أَنَّهُ كَانَ يَنَامُ وَهْوَ شَابٌّ أَعْزَبُ لاَ أَهْلَ لَهُ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated Nafi`: `Abdullah bin `Umar said: I used to sleep in the mosque of the Prophet (PBUH) while I was young and unmarried. ھم سے مسدد نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے یحییٰ نے عبیداللھ کے واسطھ سے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھ کو نافع نے بیان کیا ، کھا کھ مجھے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ وھ اپنی نوجوانی میں جب کھ ان کے بیوی بچے نھیں تھے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی مسجد میں سویا کرتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 8 Hadith no 440
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 8 Hadith no 431


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَيْتَ فَاطِمَةَ، فَلَمْ يَجِدْ عَلِيًّا فِي الْبَيْتِ فَقَالَ ‏"‏ أَيْنَ ابْنُ عَمِّكِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ شَىْءٌ، فَغَاضَبَنِي فَخَرَجَ فَلَمْ يَقِلْ عِنْدِي‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لإِنْسَانٍ ‏"‏ انْظُرْ أَيْنَ هُوَ ‏"‏‏.‏ فَجَاءَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، هُوَ فِي الْمَسْجِدِ رَاقِدٌ، فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ مُضْطَجِعٌ، قَدْ سَقَطَ رِدَاؤُهُ عَنْ شِقِّهِ، وَأَصَابَهُ تُرَابٌ، فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَمْسَحُهُ عَنْهُ وَيَقُولُ ‏"‏ قُمْ أَبَا تُرَابٍ، قُمْ أَبَا تُرَابٍ ‏"‏‏.‏

Narrated Sahl bin Sa`d: Allah's Messenger (PBUH) went to Fatima's house but did not find `Ali there. So he asked, "Where is your cousin?" She replied, "There was something between us and he got angry with me and went out. He did not sleep (midday nap) in the house." Allah's Messenger (PBUH) asked a person to look for him. That person came and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! He (Ali) is sleeping in the mosque." Allah's Messenger (PBUH) went there and `Ali was lying. His upper body cover had fallen down to one side of his body and he was covered with dust. Allah's Messenger (PBUH) started cleaning the dust from him saying: "Get up! O Aba Turab. Get up! O Aba Turab (literally means: O father of dust). ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے بیان کیا ، انھوں نے اپنے باپ ابوحازم سھل بن دینار سے ، انھوں نے سھل بن سعد رضی اللھ عنھ سے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم فاطمھ رضی اللھ عنھا کے گھر تشریف لائے دیکھا کھ حضرت علی رضی اللھ عنھ گھر میں موجود نھیں ھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا کھ تمھارے چچا کے بیٹے کھاں ھیں ؟ انھوں نے بتایا کھ میرے اور ان کے درمیان کچھ ناگواری پیش آ گئی اور وھ مجھ پر خفا ھو کر کھیں باھر چلے گئے ھیں اور میرے یھاں قیلولھ بھی نھیں کیا ھے ۔ اس کے بعد رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک شخص سے کھا کھ علی رضی اللھ عنھ کو تلاش کرو کھ کھاں ھیں ؟ وھ آئے اور بتایا کھ مسجد میں سوئے ھوئے ھیں ۔ پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے ۔ حضرت علی رضی اللھ عنھ لیٹے ھوئے تھے ، چادر آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے پھلو سے گر گئی تھی اور جسم پر مٹی لگ گئی تھی ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم جسم سے دھول جھاڑ رھے تھے اور فرما رھے تھے اٹھو ابوتراب اٹھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 8 Hadith no 441
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 8 Hadith no 432



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.