حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ، سَمِعَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الْبُرُّ بِالْبُرِّ رِبًا إِلاَّ هَاءَ وَهَاءَ، وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ رِبًا إِلاَّ هَاءَ وَهَاءَ، وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ رِبًا إِلاَّ هَاءَ وَهَاءَ ".
Chapter: Selling of dates for datesNarrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) said, "The selling of wheat for wheat is Riba (usury) except if it is handed from hand to hand and equal in amount. Similarly the selling of barley for barley, is Riba except if it is from hand to hand and equal in amount, and dates for dates is usury except if it is from hand to hand and equal in amount. (See Riba-Fadl in the glossary). ھم سے ابوالولید نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ، ان سے مالک بن اوس نے ، انھوں نے حضرت عمر رضی اللھ عنھ سے سنا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، گیھوں کو گیھوں کے بدلھ میں بیچنا سود ھے ، لیکن یھ کھ سودا ھاتھوں ھاتھ ھو ۔ جَو کو جَو کے بدلھ میں بیچنا سود ھے ، لیکن یھ کھ ھاتھوں ھاتھ ھو ۔ اور کھجور کو کھجور کے بدلھ میں بیچنا سود ھے لیکن یھ کھ سودا ھاتھوں ھاتھ ، نقدا نقد ھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2170
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 379
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنِ الْمُزَابَنَةِ، وَالْمُزَابَنَةُ بَيْعُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ كَيْلاً، وَبَيْعُ الزَّبِيبِ بِالْكَرْمِ كَيْلاً.
Chapter: The selling of dried grapes for dried grapes and meals for mealsNarrated Ibn `Umar: Allah's Messenger (PBUH) forbade Muzabana; and Muzabana is the selling of fresh dates for dried old dates by measure, and the selling of fresh grapes for dried grapes by measure. ھم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے مزابنھ سے منع فرمایا ، مزابنھ یھ کھ درخت پر لگی ھوئی کھجور خشک کھجور کے بدلھ ماپ کر کے بیچی جائے ۔ اسی طرح بیل پر لگے ھوئے انگور کو منقیٰ کے بدل بیچنا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2171
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 380
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم نَهَى عَنِ الْمُزَابَنَةِ قَالَ وَالْمُزَابَنَةُ أَنْ يَبِيعَ الثَّمَرَ بِكَيْلٍ، إِنْ زَادَ فَلِي وَإِنْ نَقَصَ فَعَلَىَّ. قَالَ وَحَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا بِخَرْصِهَا.
Narrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) forbade Muzabana; and Muzabana is the selling of fresh fruit (without measuring it) for something by measure on the basis that if that thing turns to be more than the fruit, the increase would be for the seller of the fruit, and if it turns to be less, that would be of his lot. Narrated Ibn `Umar from Zaid bin Thabit that the Prophet (PBUH) allowed the selling of the fruits on the trees after estimation (when they are ripe). ھم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے حماد بن زید نے ، ان سے ایوب نے ، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے مزابنھ سے منع فرمایا ۔ انھوں نے بیان کیا کھ مزابنھ یھ ھے کھ کوئی شخص درخت پر کی کھجور سوکھی کھجور کے بدل ماپ تول کر بیچے ۔ اور خریدار کھے اگر درخت کا پھل اس سوکھے پھل سے زیادھ نکلے تو وھ اس کا ھے اور کم نکلے تو وھ نقصان بھر دے گا ۔ عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا ، کھ مجھ سے زید بن ثابت رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھے عرایا کی اجازت دے دی تھی جو اندازے ھی سے بیع کی ایک صورت ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2172, 2173
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 381
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ الْتَمَسَ، صَرْفًا بِمِائَةِ دِينَارٍ، فَدَعَانِي طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ فَتَرَاوَضْنَا، حَتَّى اصْطَرَفَ مِنِّي، فَأَخَذَ الذَّهَبَ يُقَلِّبُهَا فِي يَدِهِ، ثُمَّ قَالَ حَتَّى يَأْتِيَ خَازِنِي مِنَ الْغَابَةِ، وَعُمَرُ يَسْمَعُ ذَلِكَ، فَقَالَ وَاللَّهِ لاَ تُفَارِقُهُ حَتَّى تَأْخُذَ مِنْهُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ رِبًا إِلاَّ هَاءَ وَهَاءَ، وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ رِبًا إِلاَّ هَاءَ وَهَاءَ، وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ رِبًا إِلاَّ هَاءَ وَهَاءَ، وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ رِبًا إِلاَّ هَاءَ وَهَاءَ ".
Chapter: Selling of barley for barleyNarrated Ibn Shihab: that Malik bin Aus said, "I was in need of change for one-hundred Dinars. Talha bin 'Ubaidullah called me and we discussed the matter, and he agreed to change (my Dinars). He took the gold pieces in his hands and fidgeted with them, and then said, "Wait till my storekeeper comes from the forest." `Umar was listening to that and said, "By Allah! You should not separate from Talha till you get the money from him, for Allah's Messenger (PBUH) said, 'The selling of gold for gold is Riba (usury) except if the exchange is from hand to hand and equal in amount, and similarly, the selling of wheat for wheat is Riba (usury) unless it is from hand to hand and equal in amount, and the selling of barley for barley is usury unless it is from hand to hand and equal in amount, and dates for dates, is usury unless it is from hand to hand and equal in amount" ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو امام مالک نے خبر دی ، انھیں ابن شھاب نے ، اور انھیں مالک بن اوس رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ انھیں سو اشرفیاں بدلنی تھیں ۔ ( انھوں نے بیان کیا کھ ) پھر مجھے طلحھ بن عبیداللھ رضی اللھ عنھما نے بلایا ۔ اور ھم نے ( اپنے معاملھ کی ) بات چیت کی ۔ اور ان سے میرا معاملھ طے ھو گیا ۔ وھ سونے ( اشرفیوں ) کو اپنے ھاتھ میں لے کر الٹنے پلٹنے لگے اور کھنے لگے کھ ذرا میرے خزانچی کو غابھ سے آ لینے دو ۔ عمر رضی اللھ عنھ بھی ھماری باتیں سن رھے تھے ، آپ نے فرمایا خدا کی قسم ! جب تک تم طلحھ سے روپیھ لے نھ لو ، ان سے جدا نھ ھونا کیونکھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ھے کھ سونا سونے کے بدلھ میں اگر نقد نھ ھو تو سود ھو جاتا ھے ۔ گیھوں ، گیھوں کے بدلے میں اگر نقد نھ ھو تو سود ھو جاتا ھے ۔ جَو ، جَو کے بدلھ میں اگر نقد نھ ھو تو سود ھو جاتا ھے اور کھجور ، کھجور کے بدلھ میں اگر نقد نھ ھو تو سود ھو جاتی ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2174
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 382
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ قَالَ أَبُو بَكْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلاَّ سَوَاءً بِسَوَاءٍ، وَالْفِضَّةَ بِالْفِضَّةِ إِلاَّ سَوَاءً بِسَوَاءٍ، وَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ وَالْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ كَيْفَ شِئْتُمْ ".
Chapter: Selling of gold for goldNarrated Abu Bakra: Allah's Messenger (PBUH) said, "Don't sell gold for gold unless equal in weight, nor silver for silver unless equal in weight, but you could sell gold for silver or silver for gold as you like." ھم سے صدقھ بن فضل نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم کو اسماعیل بن علیھ نے خبر دی ، کھا کھ مجھے یحییٰ بن ابی اسحاق نے خبر دی ، ان سے عبدالرحمٰن بن ابی بکرھ نے بیان کیا ، ان سے ابوبکرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، سونا سونے کے بدلے میں اس وقت تک نھ بیچو جب تک ( دونوں طرف سے ) برابر برابر ( کی لین دین ) نھ ھو ۔ اسی طرح چاندی ، چاندی کے بدلھ میں اس وقت تک نھ بیچو جب تک ( دونوں طرف سے ) برابر برابر نھ ھو ۔ البتھ سونا ، چاندی کے بدل اور چاندی سونے کے بدل میں جس طرح چاھو بیچو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2175
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 383
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا عَمِّي، حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَمِّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ، حَدَّثَهُ مِثْلَ، ذَلِكَ حَدِيثًا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلَقِيَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَقَالَ يَا أَبَا سَعِيدٍ، مَا هَذَا الَّذِي تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ فِي الصَّرْفِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ مِثْلاً بِمِثْلٍ وَالْوَرِقُ بِالْوَرِقِ مِثْلاً بِمِثْلٍ ".
Chapter: Selling of silver for silverNarrated Abu Sa`id: (Concerning exchange) that he heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "Do not sell gold for gold unless equal in weight, and do not sell silver unless equal in weight." ھم سے عبیداللھ بن سعد نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے میرے چچا نے بیان کیا ، کھا ھم سے زھری کے بھتیجے نے بیان کیا ، ان سے ان کے چچا نے بیان کیا کھ مجھ سے سالم بن عبداللھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا ، ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے اسی طرح ایک حدیث رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے حوالھ سے بیان کی ( جیسے ابوبکرھ رضی اللھ عنھ یا حضرت عمر رضی اللھ عنھ سے گزری ) پھر ایک مرتبھ عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما کی ان سے ملاقات ھوئی تو انھوں نے پوچھا ، اے ابوسعید ! آپ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے حوالھ سے یھ کون سی حدیث بیان کرتے ھیں ؟ ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ حدیث بیع صرف ( یعنی روپیھ اشرفیاں بدلنے یا تڑوانے ) سے متعلق ھے ۔ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کا فرمان سنا تھا کھ سونا سونے کے بدلے میں برابر برابر ھی بیچا جا سکتا ھے اور چاندی ، چاندی کے بدلھ میں برابر برابر ھی بیچی جا سکتی ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2176
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 384