Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Sales and Trade

كتاب البيوع

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هَاجَرَ إِبْرَاهِيمُ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ بِسَارَةَ، فَدَخَلَ بِهَا قَرْيَةً فِيهَا مَلِكٌ مِنَ الْمُلُوكِ، أَوْ جَبَّارٌ مِنَ الْجَبَابِرَةِ، فَقِيلَ دَخَلَ إِبْرَاهِيمُ بِامْرَأَةٍ، هِيَ مِنْ أَحْسَنِ النِّسَاءِ‏.‏ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ أَنْ يَا إِبْرَاهِيمُ، مَنْ هَذِهِ الَّتِي مَعَكَ قَالَ أُخْتِي‏.‏ ثُمَّ رَجَعَ إِلَيْهَا، فَقَالَ لاَ تُكَذِّبِي حَدِيثِي فَإِنِّي أَخْبَرْتُهُمْ أَنَّكِ أُخْتِي، وَاللَّهِ إِنْ عَلَى الأَرْضِ مُؤْمِنٌ غَيْرِي وَغَيْرُكِ‏.‏ فَأَرْسَلَ بِهَا إِلَيْهِ، فَقَامَ إِلَيْهَا، فَقَامَتْ تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي فَقَالَتِ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتُ آمَنْتُ بِكَ وَبِرَسُولِكَ وَأَحْصَنْتُ فَرْجِي، إِلاَّ عَلَى زَوْجِي فَلاَ تُسَلِّطْ عَلَىَّ الْكَافِرَ‏.‏ فَغُطَّ حَتَّى رَكَضَ بِرِجْلِهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ الأَعْرَجُ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَتِ اللَّهُمَّ إِنْ يَمُتْ يُقَالُ هِيَ قَتَلَتْهُ‏.‏ فَأُرْسِلَ ثُمَّ قَامَ إِلَيْهَا، فَقَامَتْ تَوَضَّأُ تُصَلِّي، وَتَقُولُ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتُ آمَنْتُ بِكَ وَبِرَسُولِكَ، وَأَحْصَنْتُ فَرْجِي، إِلاَّ عَلَى زَوْجِي، فَلاَ تُسَلِّطْ عَلَىَّ هَذَا الْكَافِرَ، فَغُطَّ حَتَّى رَكَضَ بِرِجْلِهِ‏.‏ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَتِ اللَّهُمَّ إِنْ يَمُتْ فَيُقَالُ هِيَ قَتَلَتْهُ، فَأُرْسِلَ فِي الثَّانِيَةِ، أَوْ فِي الثَّالِثَةِ، فَقَالَ وَاللَّهِ مَا أَرْسَلْتُمْ إِلَىَّ إِلاَّ شَيْطَانًا، ارْجِعُوهَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ، وَأَعْطُوهَا آجَرَ‏.‏ فَرَجَعَتْ إِلَى إِبْرَاهِيمَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ فَقَالَتْ أَشَعَرْتَ أَنَّ اللَّهَ كَبَتَ الْكَافِرَ وَأَخْدَمَ وَلِيدَةً‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "The Prophet (PBUH) Abraham emigrated with Sarah and entered a village where there was a king or a tyrant. (The king) was told that Abraham had entered (the village) accompanied by a woman who was one of the most charming women. So, the king sent for Abraham and asked, 'O Abraham! Who is this lady accompanying you?' Abraham replied, 'She is my sister (i.e. in religion).' Then Abraham returned to her and said, 'Do not contradict my statement, for I have informed them that you are my sister. By Allah, there are no true believers on this land except you and 1.' Then Abraham sent her to the king. When the king got to her, she got up and performed ablution, prayed and said, 'O Allah! If I have believed in You and Your Apostle, and have saved my private parts from everybody except my husband, then please do not let this pagan overpower me.' On that the king fell in a mood of agitation and started moving his legs. Seeing the condition of the king, Sarah said, 'O Allah! If he should die, the people will say that I have killed him.' The king regained his power, and proceeded towards her but she got up again and performed ablution, prayed and said, 'O Allah! If I have believed in You and Your Apostle and have kept my private parts safe from all except my husband, then please do not let this pagan overpower me.' The king again fell in a mood of agitation and started moving his legs. On seeing that state of the king, Sarah said, 'O Allah! If he should die, the people will say that I have killed him.' The king got either two or three attacks, and after recovering from the last attack he said, 'By Allah! You have sent a satan to me. Take her to Abraham and give her Ajar.' So she came back to Abraham and said, 'Allah humiliated the pagan and gave us a slave-girl for service." ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، ابراھیم علیھ السلام نے سارھ رضی اللھ عنھا کے ساتھ ( نمرود کے ملک سے ) ھجرت کی تو ایک ایسے شھر میں پھنچے جھاں ایک بادشاھ رھتا تھا یا ( یھ فرمایا کھ ) ایک ظالم بادشاھ رھتا تھا ۔ اس سے ابراھیم علیھ السلام کے متعلق کسی نے کھھ دیا کھ وھ ایک نھایت ھی خوبصورت عورت لے کر یھاں آئے ھیں ۔ بادشاھ نے آپ علیھ السلام سے پچھوا بھیجا کھ ابراھیم ! یھ عورت جو تمھارے ساتھ ھے تمھاری کیا ھوتی ھے ؟ انھوں نے فرمایا کھ یھ میری بھن ھے ۔ پھر جب ابراھیم علیھ السلام سارھ رضی اللھ عنھا کے یھاں آئے تو ان سے کھا کھ میری بات نھ جھٹلانا ، میں تمھیں اپنی بھن کھھ آیا ھوں ۔ خدا کی قسم ! آج روئے زمین پر میرے اور تمھارے سوا کوئی مومن نھیں ھے ۔ چنانچھ آپ علیھ السلام نے سارھ رضی اللھ عنھا کو بادشاھ کے یھاں بھیجا ، یا بادشاھ حضرت سارھ رضی اللھ عنھا کے پاس گیا ۔ اس وقت حضرت سارھ رضی اللھ عنھا وضو کر کے نماز پڑھنے کھڑی ھو گئی تھیں ۔ انھوں نے اللھ کے حضور میں یھ دعا کی کھ ” اے اللھ ! اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول ( ابراھیم علیھ السلام ) پر ایمان رکھتی ھوں اور اگر میں نے اپنے شوھر کے سوا اپنی شرمگاھ کی حفاظت کی ھے ، تو تو مجھ پر ایک کافر کو مسلط نھ کر ۔ “ اتنے میں بادشاھ تھرایا اور اس کا پاؤں زمین میں دھنس گیا ۔ اعرج نے کھا کھ ابوسلمھ بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا ، کھ حضرت سارھ رضی اللھ عنھا نے اللھ کے حضور میں دعا کی کھ اے اللھ ! اگر یھ مر گیا تو لوگ کھیں گے کھ اسی نے مارا ھے ۔ چنانچھ وھ پھر چھوٹ گیا اور حضرت سارھ رضی اللھ عنھا کی طرف بڑھا ۔ حضرت سارھ رضی اللھ عنھا وضو کر کے پھر نماز پڑھنے لگی تھیں اور یھ دعا کرتی جاتی تھیں ” اے اللھ ! اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان رکھتی ھوں اور اپنے شوھر ( حضرت ابراھیم علیھ السلام ) کے سوا اور ھر موقع پر میں نے اپنی شرمگاھ کی حفاظت کی ھے تو تو مجھ پر اس کافر کو مسلط نھ کر ۔ “ چنانچھ وھ پھر تھرایا ، کانپا اور اس کے پاؤس زمین میں دھنس گئے ۔ عبدالرحمٰن نے بیان کیا کھ ابوسلمھ نے بیان کیا ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے کھ حضرت سارھ رضی اللھ عنھا نے پھر وھی دعا کی کھ ” اے اللھ ! اگر یھ مر گیا تو لوگ کھیں گے کھ اسی نے مارا ھے ۔ “ اب دوسری مرتبھ یا تیسری مرتبھ بھی وھ بادشاھ چھوڑ دیا گیا ۔ آخر وھ کھنے لگا کھ تم لوگوں نے میرے یھاں ایک شیطان بھیج دیا ۔ اسے ابراھیم ( علیھ السلام ) کے پاس لے جاؤ اور انھیں آجر ( حضرت ھاجرھ ) کو بھی دے دو ۔ پھر حضرت سارھ ابراھیم علیھ السلام کے پاس آئیں اور ان سے کھا کھ دیکھتے نھیں اللھ نے کافر کو کس طرح ذلیل کیا اور ساتھ میں ایک لڑکی بھی دلوا دی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2217
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 420


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتِ اخْتَصَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فِي غُلاَمٍ، فَقَالَ سَعْدٌ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي عُتْبَةَ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَهِدَ إِلَىَّ أَنَّهُ ابْنُهُ، انْظُرْ إِلَى شَبَهِهِ‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ هَذَا أَخِي يَا رَسُولَ اللَّهِ وُلِدَ عَلَى فِرَاشِ أَبِي مِنْ وَلِيدَتِهِ‏.‏ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى شَبَهِهِ، فَرَأَى شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ، فَقَالَ ‏"‏ هُوَ لَكَ يَا عَبْدُ، الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ وَاحْتَجِبِي مِنْهُ يَا سَوْدَةُ بِنْتَ زَمْعَةَ ‏"‏‏.‏ فَلَمْ تَرَهُ سَوْدَةُ قَطُّ‏.‏

Narrated `Aisha: Sa`d bin Abi Waqqas and 'Abu bin Zam`a quarreled over a boy. Sa`d said, "O Allah's Messenger (PBUH)! This boy is the son of my brother (`Utba bin Abi Waqqas) who took a promise from me that I would take him as he was his (illegal) son. Look at him and see whom he resembles." 'Abu bin Zam`a said, "O Allah's Messenger (PBUH)! This is my brother and was born on my father's bed from his slave-girl." Allah's Apostle cast a look at the boy and found definite resemblance to `Utba and then said, "The boy is for you, O 'Abu bin Zam`a. The child goes to the owner of the bed and the adulterer gets nothing but the stones (despair, i.e. to be stoned to death). Then the Prophet (PBUH) said, "O Sauda bint Zama! Screen yourself from this boy." So, Sauda never saw him again. ھم سے قتیبھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے ، ان سے عروھ نے ، ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا ، کھ سعد بن ابی وقاص اور عبد بن زمعھ رضی اللھ عنھ کا ایک بچے کے بارے میں جھگڑا ھوا ۔ سعد رضی اللھ عنھ نے کھا کھ یا رسول اللھ ! یھ میرے بھائی عتبھ بن ابی وقاص کا بیٹا ھے ۔ اس نے وصیت کی تھی کھ یھ اب اس کا بیٹا ھے ۔ آپ خود میرے بھائی سے اس کی مشابھت دیکھ لیں ۔ لیکن عبد بن زمعھ رضی اللھ عنھ نے کھا یا رسول اللھ ! یھ تو میرا بھائی ھے ۔ میرے باپ کے بستر پر پیدا ھوا ھے ۔ اور اس کی باندی کے پیٹ کا ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے بچے کی صورت دیکھی تو صاف عتبھ سے ملتی تھی ۔ لیکن آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھی فرمایا کے اے عبد ! یھ بچھ تیرے ھی ساتھ رھے گا ، کیونکھ بچھ فراش کے تابع ھوتا ھے اور زانی کے حصھ میں صرف پتھر ھے اور اے سودھ بنت زمعھ ! اس لڑکے سے تو پردھ کیا کر ، چنانچھ سودھ رضی اللھ عنھا نے پھر اسے کبھی نھیں دیکھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2218
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 421


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ ـ رضى الله عنه ـ لِصُهَيْبٍ اتَّقِ اللَّهَ وَلاَ تَدَّعِ إِلَى غَيْرِ أَبِيكَ‏.‏ فَقَالَ صُهَيْبٌ مَا يَسُرُّنِي أَنَّ لِي كَذَا وَكَذَا، وَأَنِّي قُلْتُ ذَلِكَ، وَلَكِنِّي سُرِقْتُ وَأَنَا صَبِيٌّ‏.‏

Narrated Sa`d that his father said: `Abdur-Rahman bin `Auf said to Suhaib, 'Fear Allah and do not ascribe yourself to somebody other than your father.' Suhaib replied, 'I would not like to say it even if I were given large amounts of money, but I say I was kidnapped in my childhood.' " ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے غندر نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے سعد نے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا ، کھ عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللھ عنھ نے صھیب رضی اللھ عنھ سے کھا ، اللھ سے ڈر اور اپنے باپ کے سوا کسی اور کا بیٹا نھ بن ۔ صھیب رضی اللھ عنھ نے کھا کھ اگر مجھے اتنی اتنی دولت بھی مل جائے تو بھی میں یھ کھنا پسند نھیں کرتا ۔ مگر واقعھ یھ ھے کھ میں تو بچپن ھی میں چرا لیا گیا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2219
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 422


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ أُمُورًا كُنْتُ أَتَحَنَّثُ ـ أَوْ أَتَحَنَّتُ بِهَا ـ فِي الْجَاهِلِيَّةِ مِنْ صِلَةٍ وَعَتَاقَةٍ وَصَدَقَةٍ، هَلْ لِي فِيهَا أَجْرٌ قَالَ حَكِيمٌ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَسْلَمْتَ عَلَى مَا سَلَفَ لَكَ مِنْ خَيْرٍ ‏"‏‏.‏

Narrated `Urwa bin Az-Zubair: Hakim bin Hizam said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I used to do good deeds in the Pre-Islamic period of Ignorance, e.g., keeping good relations with my Kith and kin, manumitting slaves and giving alms. Shall I receive a reward for all that?" Allah's Messenger (PBUH) replied, "You embraced Islam with all the good deeds which you did in the past." ھم سے ابوالولیمان نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو شعیب نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، کھا کھ مجھے عروھ بن زبیر رضی اللھ عنھ نے خبر دی انھیں حکیم بن حزام رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ انھوں نے پوچھا یا رسول اللھ ! ان نیک کاموں کے متعلق آپ کا کیا حکم ھے ، جنھیں میں جاھلیت کے زمانھ میں صلھ رحمی ، غلام آزاد کرنے اور صدقھ دینے کے سلسلھ میں کیا کرتا تھا کیا ان اعمال کا بھی مجھے ثواب ملے گا ؟ حضرت حکیم بن حزام رضی اللھ عنھ فرماتے ھیں کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جتنی نیکیاں تم پھلے کر چکے ھو ان سب کے ساتھ اسلام لائے ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2220
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 423


حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَرَّ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ فَقَالَ ‏"‏ هَلاَّ اسْتَمْتَعْتُمْ بِإِهَابِهَا ‏"‏‏.‏ قَالُوا إِنَّهَا مَيِّتَةٌ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا ‏"‏‏.‏


Chapter: The hides of dead animals before tanning

Narrated `Abdullah bin `Abbas: Once Allah's Messenger (PBUH) passed by a dead sheep and said to the people, "Wouldn't you benefit by its skin?" The people replied that it was dead. The Prophet (PBUH) said, "But its eating only is illegal." ھم سے زھیر بن حرب نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے یعقوب بن ابراھیم نے بیان کیا ، ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ، ان سے صالح نے بیان کیا ، کھ مجھ سے ابن شھاب نے بیان کیا ، انھیں عبیداللھ بن عبداللھ نے خبر دی اور انھیں عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کا گزر ایک مردھ بکری پر ھوا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس کے چمڑے سے تم لوگوں نے کیوں نھیں فائدھ اٹھایا ؟ صحابھ نے عرض کیا ، کھ وھ تو مردار ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ مردار کا صرف کھانا منع ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2221
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 424


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِكَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمُ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا مُقْسِطًا فَيَكْسِرَ الصَّلِيبَ، وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ، وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ، وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى لاَ يَقْبَلَهُ أَحَدٌ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "By Him in Whose Hands my soul is, son of Mary (Jesus) will shortly descend amongst you people (Muslims) as a just ruler and will break the Cross and kill the pig and abolish the Jizya (a tax taken from the non-Muslims, who are in the protection, of the Muslim government). Then there will be abundance of money and nobody will accept charitable gifts. ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے ، ان سے ابن مسیب نے اور انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ کو یھ فرماتے سنا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اس ذات کی قسم جس کے ھاتھ میں میری جان ھے ، وھ زمانھ آنے والا ھے جب ابن مریم ( عیسیٰ علیھ السلام ) تم میں ایک عادل اور منصف حاکم کی حیثیت سے اتریں گے ۔ وھ صلیب کو توڑ ڈالیں گے ، سوروں کو مار ڈالیں گے اور جزیھ کو ختم کر دیں گے ۔ اس وقت مال کی اتنی زیادتی ھو گی کھ کوئی لینے والا نھ رھے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2222
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 425



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.