Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

كتاب الرقاق

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Musa: The Prophet (PBUH) said, "Whoever loves the meeting with Allah, Allah too, loves the meeting with him; and whoever hates the meeting with Allah, Allah too, hates the meeting with him." مجھ سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابواسامھ نے ، ان سے یزید بن عبداللھ نے ، ان سے ابوبردھ نے ، ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جو شخص اللھ سے ملنے کو پسند کرتا ھے اللھ بھی اس سے ملنے کو پسند کرتا ھے اور جو شخص اللھ سے ملنے کو ناپسندکرتا ھے اللھ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6508
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 515


حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، فِي رِجَالٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ وَهْوَ صَحِيحٌ ‏"‏ إِنَّهُ لَمْ يُقْبَضْ نَبِيٌّ قَطُّ حَتَّى يَرَى مَقْعَدَهُ مِنَ الْجَنَّةِ ثُمَّ يُخَيَّرُ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا نَزَلَ بِهِ، وَرَأْسُهُ عَلَى فَخِذِي، غُشِيَ عَلَيْهِ سَاعَةً، ثُمَّ أَفَاقَ، فَأَشْخَصَ بَصَرَهُ إِلَى السَّقْفِ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الأَعْلَى ‏"‏‏.‏ قُلْتُ إِذًا لاَ يَخْتَارُنَا، وَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَدِيثُ الَّذِي كَانَ يُحَدِّثُنَا بِهِ ـ قَالَتْ ـ فَكَانَتْ تِلْكَ آخِرَ كَلِمَةٍ تَكَلَّمَ بِهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَوْلُهُ ‏"‏ اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الأَعْلَى ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: (the wife of the Prophet) When Allah's Messenger (PBUH) was in good health, he used to say, "No prophet's soul is ever captured unless he is shown his place in Paradise and given the option (to die or survive)." So when the death of the Prophet (PBUH) approached and his head was on my thigh, he became unconscious for a while and then he came to his senses and fixed his eyes on the ceiling and said, "O Allah (with) the highest companions." (See Qur'an 4:69). I said' "Hence he is not going to choose us." And I came to know that it was the application of the narration which he (the Prophet) used to narrate to us. And that was the last statement of the Prophet (before his death) i.e., "O Allah! With the highest companions." (See Qur'an 4:69) مجھ سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کھا ھم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل بن خالد نے ، ان سے ابن شھاب نے ، کھا مجھ کو سعید بن مسیب اور عروھ بن زبیر نے چند علم والوں کے سامنے خبر دی کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی زوجھ مطھرھ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے جب آپ خاصے تندرست تھے فرمایا تھا کسی نبی کی اس وقت تک روح قبض نھیں کی جاتی جب تک جنت میں اس کے رھنے کی جگھ اسے دکھا نھ دی جاتی ھو اور پھر اسے ( دنیا یا آخرت کے لئے ) اختیار دیا جاتا ھے ۔ پھر جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم بیمار ھوئے اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا سرمبارک میری ران پر تھا تو آپ پر تھوڑی دیر کے لئے غشی چھاگئی ، پھر جب آپ کو ھوش آیا تو آپ چھت کی طرف ٹکٹکی لگا کر دیکھنے لگے ۔ پھر فرمایا ” اللھم الرفیق الاعلی “ میں نے کھا کھ اب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ھمیں ترجیح نھیں دے سکتے اور میں سمجھ گئی کھ یھ وھی حدیث ھے جو حضور نے ایک مرتبھ ارشاد فرمائی تھی ۔ راوی نے بیان کیا کھ یھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا آخری کلمھ تھا جو آپ نے اپنی زبان مبارک سے اد ا فرمایا یعنی یھ ارشاد کھ ” اللھم الرفیق الاعلی “ یعنی یا اللھ ! مجھ کو بلند رفیقوں کا ساتھ پسند ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6509
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 516


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، أَنَّ أَبَا عَمْرٍو، ذَكْوَانَ مَوْلَى عَائِشَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ كَانَتْ تَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهَ صلى الله عليه وسلم كَانَ بَيْنَ يَدَيْهِ رَكْوَةٌ ـ أَوْ عُلْبَةٌ فِيهَا مَاءٌ، يَشُكُّ عُمَرُ ـ فَجَعَلَ يُدْخِلُ يَدَيْهِ فِي الْمَاءِ، فَيَمْسَحُ بِهِمَا وَجْهَهُ وَيَقُولُ ‏"‏ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، إِنَّ لِلْمَوْتِ سَكَرَاتٍ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ نَصَبَ يَدَهُ فَجَعَلَ يَقُولُ ‏"‏ فِي الرَّفِيقِ الأَعْلَى ‏"‏‏.‏ حَتَّى قُبِضَ وَمَالَتْ يَدُهُ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ الْعُلْبَةُ مِنْ الْخَشَبِ وَالرَّكْوَةُ مِنْ الْأَدَمِ.


Chapter: The stupors of death

Narrated `Aisha: There was a leather or wood container full of water in front of Allah's Messenger (PBUH) (at the time of his death). He would put his hand into the water and rub his face with it, saying, "None has the right to be worshipped but Allah! No doubt, death has its stupors." Then he raised his hand and started saying, "(O Allah!) with the highest companions." (See Qur'an 4:69) (and kept on saying it) till he expired and his hand dropped." ھم سے محمد بن عبید بن میمون نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے عیسیٰ بن یونس نے بیان کیا ، ان سے عمر بن سعید نے بیان کیا ، انھوں نے کھا مجھ کو ابن ابی ملیکھ نے خبر دی ، انھیں حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا کے غلام ابوعمرو ذکوان نے خبر دی کھ ام المؤمنین حضرت عائشھ صدیقھ رضی اللھ عنھا کھا کرتی تھیں کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ( کی وفات کے وقت ) آپ کے سامنے ایک بڑا پانی کا پیالھ رکھا ھوا تھا جس میں پانی تھا ۔ یھ عمر کو شبھ ھوا کھ ھانڈی کا کونڈا تھا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اپنا ھاتھ اس برتن میں ڈالتے اور پھر اس ھاتھ کو اپنے چھرھ پر ملتے اور فرماتے اللھ کے سوا کوئی معبود نھیں ، بلاشبھ موت میں تکلیف ھوتی ھے “ پھر آپ اپنا ھاتھ اٹھا کر فرمانے لگے ۔ ” فی الرفیق الاعلی “ یھاں تک کھ آپ کی روح مبارک قبض ھو گئی اور آپ کا ھاتھ جھک گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6510
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 517


حَدَّثَنِي صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَ رِجَالٌ مِنَ الأَعْرَابِ جُفَاةً يَأْتُونَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَيَسْأَلُونَهُ مَتَى السَّاعَةُ، فَكَانَ يَنْظُرُ إِلَى أَصْغَرِهِمْ فَيَقُولُ ‏"‏ إِنْ يَعِشْ هَذَا لاَ يُدْرِكْهُ الْهَرَمُ حَتَّى تَقُومَ عَلَيْكُمْ سَاعَتُكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ هِشَامٌ يَعْنِي مَوْتَهُمْ‏.‏

Narrated `Aisha: Some rough bedouins used to visit the Prophet (PBUH) and ask him, "When will the Hour be?" He would look at the youngest of all of them and say, "If this should live till he is very old, your Hour (the death of the people addressed) will take place." Hisham said that he meant (by the Hour), their death. مجھ سے صدقھ نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبدھ نے خبر دی ، انھیں ھشام نے ، انھیں ان کے والد نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ چند بدوی جو ننگے پاؤں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آتے تھے اور آپ سے دریافت کرتے تھے کھ قیامت کب آئے گی ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ان میں سے کم عمر والے کو دیکھ کر فرمانے لگے کھ اگر یھ بچھ زندھ رھا تو اس کے بڑھا پے سے پھلے تم پر تمھاری قیامت آ جائے گی ۔ ھشام نے کھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی مراد ( قیامت ) سے ان کی موت تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6511
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 518


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ بْنِ رِبْعِيٍّ الأَنْصَارِيِّ، أَنَّهُ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مُرَّ عَلَيْهِ بِجِنَازَةٍ فَقَالَ ‏"‏ مُسْتَرِيحٌ، وَمُسْتَرَاحٌ مِنْهُ ‏"‏‏.‏ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْمُسْتَرِيحُ وَالْمُسْتَرَاحُ مِنْهُ قَالَ ‏"‏ الْعَبْدُ الْمُؤْمِنُ يَسْتَرِيحُ مِنْ نَصَبِ الدُّنْيَا وَأَذَاهَا إِلَى رَحْمَةِ اللَّهِ، وَالْعَبْدُ الْفَاجِرُ يَسْتَرِيحُ مِنْهُ الْعِبَادُ وَالْبِلاَدُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَابُّ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Qatada bin Rib'i Al-Ansari: A funeral procession passed by Allah's Messenger (PBUH) who said, "Relieved or relieving?" The people asked, "O Allah's Messenger (PBUH)! What is relieved and relieving?" He said, "A believer is relieved (by death) from the troubles and hardships of the world and leaves for the Mercy of Allah, while (the death of) a wicked person relieves the people, the land, the trees, (and) the animals from him." ھم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے محمد بن عمرو حلحلھ نے ، ان سے سعد بن کعب بن مالک نے ، ان سے ابوقتادھ بن ربعی انصاری رضی اللھ عنھ نے ، وھ بیان کرتے تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے قریب سے لوگ ایک جنازھ لے کر گزرے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ” مستریح یامستراح “ ھے ۔ یعنی اسے آرام مل گیا ، یا اس سے آرام مل گیا ۔ صحابھ نے عرض کیا یا رسول اللھ ! ” المستریح او المستراح منھ “ کا کیا مطلب ھے ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ مومن بندھ دنیا کی مشقتوں اور تکلیفوں سے اللھ کی رحمت میں نجات پاجاتا ھے وھ مستریح ھے اورمستراح منھ وھ ھے کھ فاجر بندھ سے اللھ کے بندے ، شھر ، درخت اور چوپائے سب آرام پاجاتے ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6512
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 519


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، حَدَّثَنِي ابْنُ كَعْبٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مُسْتَرِيحٌ، وَمُسْتَرَاحٌ مِنْهُ، الْمُؤْمِنُ يَسْتَرِيحُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Qatada: The Prophet (PBUH) said, "Relieved or relieving. And a believer is relieved (by death). مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے عبد ربھ بن سعید نے ، ان سے محمد بن عمر نے بیان کیا ، ان سے طلحھ بن کعب نے بیان کیا ، ان سے ابوقتادھ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ مرنے والا یا تو آرام پانے والا ھے یا دوسرے بندوں کو آرام دینے والا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6513
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 520



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.