Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Virtues and Merits of the Prophet (pbuh) and his Companions

كتاب المناقب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ أَبُو غَسَّانَ، حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ ـ وَاسْمُهُ عُمَرُ بْنُ الْعَلاَءِ أَخُو أَبِي عَمْرِو بْنِ الْعَلاَءِ ـ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ إِلَى جِذْعٍ فَلَمَّا اتَّخَذَ الْمِنْبَرَ تَحَوَّلَ إِلَيْهِ، فَحَنَّ الْجِذْعُ فَأَتَاهُ فَمَسَحَ يَدَهُ عَلَيْهِ‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ الْحَمِيدِ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ الْعَلاَءِ، عَنْ نَافِعٍ، بِهَذَا‏.‏ وَرَوَاهُ أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ أَبِي رَوَّادٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) used to deliver his sermons while standing beside a trunk of a datepalm. When he had the pulpit made, he used it instead. The trunk started crying and the Prophet (PBUH) went to it, rubbing his hand over it (to stop its crying). ھم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابوغسان یحییٰ بن کثیر نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ابوحفص نے جن کا نام عمر بن علاء ھے اور جو عمرو بن علاء کے بھائی ھیں ، بیان کیا ، کھا کھ میں نے نافع سے سنا اور انھوں نے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ایک لکڑی کا سھارا لے کر خطبھ دیا کرتے تھے ، پھر جب منبر بن گیا تو آپ خطبھ کے لیے اس پر تشریف لے گئے ۔ اس پر اس لکڑی نے باریک آواز سے رونا شروع کر دیا ۔ آخر آپ اس کے قریب تشریف لائے اور اپنا ھاتھ اس پر پھیرا اور عبدالحمید نے کھا کھ ھمیں عثمان بن عمر نے خبر دی ، انھیں معاذ بن علاء نے خبر دی اور انھیں نافع نے اسی حدیث کی اور اس کی روایت ابوعاصم نے کی ، ان سے ابورواد نے ، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللھ عنھما نے اور ابن عمر رضی اللھ عنھما نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 61 Hadith no 3583
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 56 Hadith no 783


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبِي، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَقُومُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِلَى شَجَرَةٍ أَوْ نَخْلَةٍ، فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ ـ أَوْ رَجُلٌ ـ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ نَجْعَلُ لَكَ مِنْبَرًا قَالَ ‏"‏ إِنْ شِئْتُمْ ‏"‏‏.‏ فَجَعَلُوا لَهُ مِنْبَرًا، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ دُفِعَ إِلَى الْمِنْبَرِ، فَصَاحَتِ النَّخْلَةُ صِيَاحَ الصَّبِيِّ، ثُمَّ نَزَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَضَمَّهُ إِلَيْهِ تَئِنُّ أَنِينَ الصَّبِيِّ، الَّذِي يُسَكَّنُ، قَالَ ‏"‏ كَانَتْ تَبْكِي عَلَى مَا كَانَتْ تَسْمَعُ مِنَ الذِّكْرِ عِنْدَهَا ‏"‏‏.‏

Narrated Jabir bin `Abdullah: The Prophet (PBUH) used to stand by a tree or a date-palm on Friday. Then an Ansari woman or man said. "O Allah's Messenger (PBUH)! Shall we make a pulpit for you?" He replied, "If you wish." So they made a pulpit for him and when it was Friday, he proceeded towards the pulpit (for delivering the sermon). The datepalm cried like a child! The Prophet (PBUH) descended (the pulpit) and embraced it while it continued moaning like a child being quietened. The Prophet (PBUH) said, "It was crying for (missing) what it used to hear of religious knowledge given near to it." ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالواحد بن ایمن نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے اپنے والد سے سنا اور انھوں نے جابر بن عبداللھ سے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم جمعھ کے دن خطبھ کے لیے ایک درخت ( کے تنے ) کے پاس کھڑے ھوتے ، یا ( بیان کیا کھ ) کھجور کے درخت کے پاس ۔ پھر ایک انصاری عورت نے یا کسی صحابی نے کھا : یا رسول اللھ ! کیوں نھ ھم آپ کے لیے ایک منبر تیار کر دیں ؟ آپ نے فرمایا : اگر تمھارا جی چاھے تو کر دو ۔ چنانچھ انھوں نے آپ کے لیے منبر تیار کر دیا ۔ جب جمعھ کا دن ھوا تو آپ اس منبر پر تشریف لے گئے ۔ اس پر اس کھجور کے تنے سے بچے کی طرح رونے کی آواز آنے لگی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم منبر سے اترے اور اسے اپنے گلے سے لگا لیا ۔ جس طرح بچوں کو چپ کرنے کے لیے لوریاں دیتے ھیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے بھی اسی طرح اسے چپ کرایا ، پھر آپ نے فرمایا کھ یھ تنا اس لیے رو رھا تھا کھ وھ اللھ کے اس ذکر کو سنا کرتا تھا جو اس کے قریب ھوتا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 61 Hadith no 3584
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 56 Hadith no 784


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ كَانَ الْمَسْجِدُ مَسْقُوفًا عَلَى جُذُوعٍ مِنْ نَخْلٍ فَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا خَطَبَ يَقُومُ إِلَى جِذْعٍ مِنْهَا، فَلَمَّا صُنِعَ لَهُ الْمِنْبَرُ، وَكَانَ عَلَيْهِ فَسَمِعْنَا لِذَلِكَ الْجِذْعِ صَوْتًا كَصَوْتِ الْعِشَارِ، حَتَّى جَاءَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهَا فَسَكَنَتْ‏.‏

Narrated Anas bin Malik: That he heard Jabir bin `Abdullah saying, "The roof of the Mosque was built over trunks of datepalms working as pillars. When the Prophet (PBUH) delivered a sermon, he used to stand by one of those trunks till the pulpit was made for him, and he used it instead. Then we heard the trunk sending a sound like of a pregnant she-camel till the Prophet (PBUH) came to it, and put his hand over it, then it became quiet." ھم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے میرے بھائی نے بیان کیا ، ان سے سلیمان بن بلال نے ، ان سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا ، انھیں حفص بن عبیداللھ بن انس بن مالک نے خبر دی اور انھوں نے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ مسجدنبوی کی چھت کھجور کے تنوں پر بنائی گئی تھی ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم جب خطبھ کے لیے تشریف لاتے تو آپ ان میں سے ایک تنے کے پاس کھڑے ھو جاتے لیکن جب آپ کے لیے منبر بنا دیا گیا تو آپ اس پر تشریف لائے ، پھر ھم نے اس تنے سے اس طرح کی رونے کی آواز سنی جیسی بوقت ولادت اونٹنی کی آواز ھوتی ھے ۔ آخر جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کے قریب آ کر اس پر ھاتھ رکھا تو وھ چپ ھوا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 61 Hadith no 3585
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 56 Hadith no 785


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ،‏.‏ حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، يُحَدِّثُ عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَيُّكُمْ يَحْفَظُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الْفِتْنَةِ فَقَالَ حُذَيْفَةُ أَنَا أَحْفَظُ كَمَا قَالَ‏.‏ قَالَ هَاتِ إِنَّكَ لَجَرِيءٌ‏.‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَجَارِهِ تُكَفِّرُهَا الصَّلاَةُ وَالصَّدَقَةُ وَالأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْىُ عَنِ الْمُنْكَرِ ‏"‏‏.‏ قَالَ لَيْسَتْ هَذِهِ، وَلَكِنِ الَّتِي تَمُوجُ كَمَوْجِ الْبَحْرِ‏.‏ قَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ لاَ بَأْسَ عَلَيْكَ مِنْهَا، إِنَّ بَيْنَكَ وَبَيْنَهَا بَابًا مُغْلَقًا‏.‏ قَالَ يُفْتَحُ الْبَابُ أَوْ يُكْسَرُ قَالَ لاَ بَلْ يُكْسَرُ‏.‏ قَالَ ذَاكَ أَحْرَى أَنْ لاَ يُغْلَقَ‏.‏ قُلْنَا عَلِمَ الْبَابَ قَالَ نَعَمْ، كَمَا أَنَّ دُونَ غَدٍ اللَّيْلَةَ، إِنِّي حَدَّثْتُهُ حَدِيثًا لَيْسَ بِالأَغَالِيطِ‏.‏ فَهِبْنَا أَنْ نَسْأَلَهُ، وَأَمَرْنَا مَسْرُوقًا، فَسَأَلَهُ فَقَالَ مَنِ الْبَابُ قَالَ عُمَرُ‏.‏

Narrated Hudhaifa: Once `Umar bin Al-Khattab said, said, "Who amongst you remembers the statement of Allah's Apostle regarding the afflictions?" Hudhaifa replied, "I remember what he said exactly." `Umar said. "Tell (us), you are really a daring man!'' Hudhaifa said, "Allah's Messenger (PBUH) said, 'A man's afflictions (i.e. wrong deeds) concerning his relation to his family, his property and his neighbors are expiated by his prayers, giving in charity and enjoining what is good and forbidding what is evil.' " `Umar said, "I don't mean these afflictions but the afflictions that will be heaving up and down like waves of the sea." Hudhaifa replied, "O chief of the believers! You need not fear those (afflictions) as there is a closed door between you and them." `Umar asked, "Will that door be opened or broken?" Hudhaifa replied, "No, it will be broken." `Umar said, "Then it is very likely that the door will not be closed again." Later on the people asked Hudhaifa, "Did `Umar know what that door meant?" He said. "Yes, `Umar knew it as everyone knows that there will be night before the tomorrow morning. I narrated to `Umar an authentic narration, not lies." We dared not ask Hudhaifa; therefore we requested Masruq who asked him, "What does the door stand for?" He said, "`Umar." ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابن ابی عدی نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے ، ( دوسری سند ) کھا مجھ سے بشر بن خالد نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن جعفر نے ، ان سے شعبھ نے ، ان سے سلیمان نے ، انھوں نے ابووائل سے سنا ، وھ حذیفھ رضی اللھ عنھ سے بیان کرتے تھے کھ عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ نے پوچھا فتنھ کے بارے میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی حدیث کس کو یاد ھے ؟ حذیفھ رضی اللھ عنھ بولے کھ مجھے زیادھ یاد ھے جس طرح رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تھا ۔ عمر رضی اللھ عنھ نے کھا پھر بیان کرو ( ماشاء اللھ ) تم تو بھت جری ھو ۔ انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ نے فرمایا : انسان کی ایک آزمائش ( فتنھ ) تو اس کے گھر مال اور پڑوس میں ھوتا ھے جس کا کفارھ ، نماز ، روزھ ، صدقھ اور امر بالمعروف اورنھی عن المنکر جیس نیکیاں بن جاتی ھیں ۔ عمر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ میں اس کے متعلق نھیں پوچھتا ، بلکھ میری مراد اس فتنھ سے ھے جو سمندر کی طرح ( ٹھاٹھیں مارتا ) ھو گا ۔ انھوں نے کھا اس فتنھ کا آپ پر کوئی اثر نھیں پڑے گا ۔ آپ کے اور اس فتنھ کے درمیان بند دروازھ ھے حضرت عمر نے پوچھا وھ دروازھ کھولا جائے گا یا توڑا جائے گا ۔ انھوں نے کھا کھ نھیں بلکھ توڑ دیا جائے گا ۔ حضرت عمر نے اس پر فرمایا کھ پھر تو بند نھ ھو سکے گا ۔ ھم نے حذیفھ رضی اللھ عنھ سے پوچھا ، کیا عمر رضی اللھ عنھ اس دروازے کے متعلق جانتے تھے ؟ انھوں نے فرمایا کھ اسی طرح جانتے تھے جیسے دن کے بعد رات کے آنے کو ھر شخص جانتا ھے ۔ میں نے ایسی حدیث بیان کی جو غلط نھیں تھی ۔ ھمیں حضرت حذیفھ رضی اللھ عنھ سے ( دروازھ کے متعلق ) پوچھتے ھوئے ڈر معلوم ھوا ۔ اس لیے ھم نے مسروق سے کھا تو انھوں نے پوچھا کھ وھ دروازھ کون ھیں ؟ تو انھوں نے بتایا کھ وھ خود عمر رضی اللھ عنھ ھی ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 61 Hadith no 3586
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 56 Hadith no 786


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تُقَاتِلُوا قَوْمًا نِعَالُهُمُ الشَّعَرُ، وَحَتَّى تُقَاتِلُوا التُّرْكَ، صِغَارَ الأَعْيُنِ، حُمْرَ الْوُجُوهِ، ذُلْفَ الأُنُوفِ كَأَنَّ وُجُوهَهُمُ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ ‏"‏‏.‏ "«وَتَجِدُونَ مِنْ خَيْرِ النَّاسِ أَشَدَّهُمْ كَرَاهِيَةً لِهَذَا الأَمْرِ، حَتَّى يَقَعَ فِيهِ، وَالنَّاسُ مَعَادِنُ، خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الإِسْلاَمِ.""وَلَيَأْتِيَنَّ عَلَى أَحَدِكُمْ زَمَانٌ لأَنْ يَرَانِي أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَكُونَ لَهُ مِثْلُ أَهْلِهِ وَمَالِهِ."

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "The Hour will not be established till you fight a nation wearing hairy shoes, and till you fight the Turks, who will have small eyes, red faces and flat noses; and their faces will be like flat shields. And you will find that the best people are those who hate responsibility of ruling most of all till they are chosen to be the rulers. And the people are of different natures: The best in the pre-lslamic period are the best in Islam. A time will come when any of you will love to see me rather than to have his family and property doubled." ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعیب نے خبر دی ، کھا ھم سے ابوالزناد نے بیان کیاان سے اعرج نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، قیامت اس وقت تک نھیں قائم ھو گی جب تک تم ایک ایسی قوم کے ساتھ جنگ نھ کر لو جن کے جوتے بال کے ھوں اور جب تک تم ترکوں سے جنگ نھ کر لو ، جن کی آنکھیں چھوٹی ھوں گی ، چھرے سرخ ھوں گے ، ناک چھوٹی اور چپٹی ھو گی ، چھرے ایسے ھوں گے جیسے تھ بتھ ڈھال ھوتی ھے ۔ اور تم حکومت کے لیے سب سے زیادھ بھتر شخص اسے پاؤ گے جو حکومت کرنے کو برا جانے ( یعنی اس منصب کو خود کے لیے ناپسند کرے ) یھاں تک کھ وھ اس میں پھنس جائے ۔ لوگوں کی مثال کان کی سی ھے جو جاھلیت میں شریف تھے ، وھ اسلام لانے کے بعد بھی شریف ھیں ۔ اور تم پر ایک ایسا دور بھی آنے والا ھے کھ تم میں سے کوئی اپنے سارے گھربار اور مال و دولت سے بڑھ کر مجھ کو دیکھ لینا زیادھ پسند کرے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 61 Hadith no 3587, 3588
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 56 Hadith no 787


حَدَّثَنِي يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تُقَاتِلُوا خُوزًا وَكَرْمَانَ مِنَ الأَعَاجِمِ، حُمْرَ الْوُجُوهِ، فُطْسَ الأُنُوفِ، صِغَارَ الأَعْيُنِ، وُجُوهُهُمُ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ، نِعَالُهُمُ الشَّعَرُ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ غَيْرُهُ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "The Hour will not be established till you fight with the Khudh and the Kirman from among the non-Arabs. They will be of red faces, flat noses and small eyes; their faces will look like flat shields, and their shoes will be of hair." مجھ سے یحییٰ نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، ان سے معمر نے اور ان سے ھمام نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : قیامت اس وقت تک قائم نھ ھو گی جب تک کھ تم ایرانیوں کے شھر خوز اور کرمان والوں سے جنگ نھ کر لو گے ۔ چھرے ان کے سرخ ھوں گے ۔ ناک چپٹی ھو گی ۔ آنکھیں چھوٹی ھوں گی اور چھرے ایسے ھوں گے جیسے تھ بھ تھ ڈھال ھوتی ھے اور ان کے جوتے بالوں والے ھوں گے ۔ یحییٰ کے علاوھ اس حدیث کو اوروں نے بھی عبدالرزاق سے روایت کیا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 61 Hadith no 3590
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 56 Hadith no 788



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.