حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم طَافَ بِالْبَيْتِ، وَهْوَ عَلَى بَعِيرٍ، كُلَّمَا أَتَى عَلَى الرُّكْنِ أَشَارَ إِلَيْهِ بِشَىْءٍ فِي يَدِهِ وَكَبَّرَ.
Chapter: A sick person may perform Tawaf while ridingNarrated Ibn `Abbas: Allah's Messenger (PBUH) performed Tawaf (of the Ka`ba) ending a camel (at that time the Prophet (PBUH) had foot injury). Whenever he came to the Corner (having the Black Stone) he would point out towards it with a thing in his hand and say, "Allahu-Akbar." ھم سے اسحاق واسطی نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے خالد طحان نے خالد حذاء سے بیان کیا ، ان سے عکرمھ نے ، ان سے حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے بیت اللھ کا طواف اونٹ پر سوار ھو کر کیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم جب بھی ( طواف کرتے ھوئے ) حجراسود کے نزدیک آتے تو اپنے ھاتھ کو ایک چیز ( چھڑی ) سے اشارھ کرتے اور تکبیر کھتے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 25 Hadith no 1632
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 26 Hadith no 697
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ شَكَوْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنِّي أَشْتَكِي. فَقَالَ " طُوفِي مِنْ وَرَاءِ النَّاسِ وَأَنْتِ رَاكِبَةٌ ". فَطُفْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي إِلَى جَنْبِ الْبَيْتِ، وَهْوَ يَقْرَأُ بِالطُّورِ وَكِتَابٍ مَسْطُورٍ.
Narrated Um Salama: I informed Allah's Messenger (PBUH) that I was sick. He said, "Perform Tawaf (of the Ka`ba) while riding behind the people." So, I performed the Tawaf while Allah's Messenger (PBUH) was offering the prayer beside the Ka`ba and was reciting Surat-at-Tur. ھم سے عبداللھ بن مسلمھ قعنبی نے بیان کیا انھوں نے کھا کھ ھم سے امام مالک رحمھ اللھ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن عبدالرحمٰن بن نوفل نے ، ان سے عروھ نے بیان کیا ، ان سے زینب بنت ام سلمھ نے ، ان سے ام سلمھ رضی اللھ عنھا نے کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے شکایت کی کھ میں بیمار ھو گئی ھوں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا پھر لوگوں کے پیچھے سے سوار ھو کر طواف کر لے ۔ چنانچھ میں نے جب طواف کیا تو اس وقت رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم بیت اللھ کے پھلو میں ( نماز کے اندر ) «والطور وكتاب مسطور» کی قرآت کر رھے تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 25 Hadith no 1633
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 26 Hadith no 698
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الأَسْوَدِ، حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ اسْتَأْذَنَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ ـ رضى الله عنه ـ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ يَبِيتَ بِمَكَّةَ لَيَالِيَ مِنًى مِنْ أَجْلِ سِقَايَتِهِ، فَأَذِنَ لَهُ.
Chapter: Providing the pilgrims with water to drinkNarrated Ibn `Umar: Al `Abbas bin `Abdul-Muttalib asked the permission of Allah's Messenger (PBUH) to let him stay in Mecca during the nights of Mina in order to provide the pilgrims with water to drink, so the Prophet (PBUH) permitted him. ھم سے عبداللھ بن محمد بن ابی الاسود نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ابوضمرھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے عبیداللھ عمری نے بیان کیا ، ان سے نافع نے ، ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ عباس بن عبدالمطلب رضی اللھ عنھ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے اپنے پانی ( زمزم کا حاجیوں کو ) پلانے کے لیے منیٰ کے دنوں میں مکھ ٹھھرنے کی اجازت چاھی تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کو اجازت دے دی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 25 Hadith no 1634
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 26 Hadith no 699
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم جَاءَ إِلَى السِّقَايَةِ، فَاسْتَسْقَى، فَقَالَ الْعَبَّاسُ يَا فَضْلُ اذْهَبْ إِلَى أُمِّكَ، فَأْتِ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِشَرَابٍ مِنْ عِنْدِهَا. فَقَالَ " اسْقِنِي ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُمْ يَجْعَلُونَ أَيْدِيَهُمْ فِيهِ. قَالَ " اسْقِنِي ". فَشَرِبَ مِنْهُ، ثُمَّ أَتَى زَمْزَمَ، وَهُمْ يَسْقُونَ وَيَعْمَلُونَ فِيهَا، فَقَالَ " اعْمَلُوا، فَإِنَّكُمْ عَلَى عَمَلٍ صَالِحٍ ـ ثُمَّ قَالَ ـ لَوْلاَ أَنْ تُغْلَبُوا لَنَزَلْتُ حَتَّى أَضَعَ الْحَبْلَ عَلَى هَذِهِ ". ـ يَعْنِي عَاتِقَهُ ـ وَأَشَارَ إِلَى عَاتِقِهِ.
Narrated Ibn `Abbas: Allah's Messenger (PBUH) came to the drinking place and asked for water. Al-Abbas said, "O Fadl! Go to your mother and bring water from her for Allah's Messenger (PBUH) ." Allah's Messenger (PBUH) said, "Give me water to drink." Al-Abbas said, "O Allah's Messenger (PBUH)! The people put their hands in it." Allah's Messenger (PBUH) again said, 'Give me water to drink. So, he drank from that water and then went to the Zamzam (well) and there the people were offering water to the others and working at it (drawing water from the well). The Prophet (PBUH) then said to them, "Carry on! You are doing a good deed." Then he said, "Were I not afraid that other people would compete with you (in drawing water from Zamzam), I would certainly take the rope and put it over this (i.e. his shoulder) (to draw water)." On saying that the Prophet (PBUH) pointed to his shoulder. ھم سے اسحاق بن شاھین نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے خالد طحان نے خالد حذاء سے بیان کیا ، ان سے عکرمھ نے ، ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم پانی پلانے کی جگھ ( زمزم کے پاس ) تشریف لائے اور پانی مانگا ( حج کے موقع پر ) عباس رضی اللھ عنھ نے کھا کھ فضل ! اپنی ماں کے یھاں جا اور ان کے یھاں سے کھجور کا شربت لا ۔ لیکن رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ مجھے ( یھی ) پانی پلاو ۔ عباس رضی اللھ عنھ نے عرض کیا یا رسول اللھ ! ھر شخص اپنا ھاتھ اس میں ڈال دیتا ھے ۔ اس کے باوجود رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم یھی کھتے رھے کھ مجھے ( یھی ) پانی پلاؤ ۔ چنانچھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پانی پیا پھر زمزم کے قریب آئے ۔ لوگ کنویں سے پانی کھینچ رھے تھے اور کام کر رھے تھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( انھیں دیکھ کر ) فرمایا کام کرتے جاؤ کھ ایک اچھے کام پر لگے ھوئے ھو ۔ پھر فرمایا ( اگر یھ خیال نھ ھوتا کھ آئندھ لوگ ) تمھیں پریشان کر دیں گے تو میں بھی اترتا اور رسی اپنے اس پر رکھ لیتا ۔ مراد آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی شانھ سے تھی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کی طرف اشارھ کر کے کھا تھا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 25 Hadith no 1635
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 26 Hadith no 700
وَقَالَ عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ كَانَ أَبُو ذَرٍّ ـ رضى الله عنه ـ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " فُرِجَ سَقْفِي وَأَنَا بِمَكَّةَ، فَنَزَلَ جِبْرِيلُ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ فَفَرَجَ صَدْرِي، ثُمَّ غَسَلَهُ بِمَاءِ زَمْزَمَ، ثُمَّ جَاءَ بِطَسْتٍ مِنْ ذَهَبٍ مُمْتَلِئٍ حِكْمَةً وَإِيمَانًا، فَأَفْرَغَهَا فِي صَدْرِي، ثُمَّ أَطْبَقَهُ، ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَعَرَجَ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا. قَالَ جِبْرِيلُ لِخَازِنِ السَّمَاءِ الدُّنْيَا افْتَحْ. قَالَ مَنْ هَذَا قَالَ جِبْرِيلُ ".
Chapter: What is said about Zamzam (water)Narrated Anas bin Malik that Abu Dhar said: Allah's Messenger (PBUH) said, "The roof of my house was made open while I was at Makkah (on the night of Mi'raj) and Jibril descended. He opened up my chest and washed it with the water of Zamzam. The he brought the golden tray full of Wisdom and Belief and poured it in my chest and then closed it. The he took hold of my hand and ascended to the nearest heaven. Jibril told the gatekeeper of the nearest heaven to open the gate. The gatekeeper asked, "Who is it?" Jibril replied, "I am Jibril." (See Hadith No. 349 Vol.1) اور عبدان نے کھا کھ مجھ کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، انھوں نے کھا کھ ھمیں یونس نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، انھوں نے کھا کھ ھم سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ابوذر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جب میں مکھ میں تھا تو میری ( گھر کی ) چھت کھلی اور جبرائیل علیھ السلام نازل ھوئے ۔ انھوں نے میرا سینھ چاک کیا اور اسے زمزم کے پانی سے دھویا ۔ اس کے بعد ایک سونے کا طشت لائے جو حکمت اور ایمان سے بھرا ھوا تھا ۔ اسے انھوں نے میرے سینے میں ڈال دیا اور پھر سینھ بند کر دیا ۔ اب وھ مجھے ھاتھ سے پکڑ کر آسمان دنیا کی طرف لے چلے ۔ آسمان دنیا کے داروغھ سے جبرائیل علیھ السلام نے کھا دروازھ کھولو ۔ انھوں نے دریافت کیا کون صاحب ھیں ؟ کھا جبرائیل ! ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 25 Hadith no 1636
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 26 Hadith no 701
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ـ هُوَ ابْنُ سَلاَمٍ ـ أَخْبَرَنَا الْفَزَارِيُّ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ حَدَّثَهُ قَالَ سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ زَمْزَمَ فَشَرِبَ وَهُوَ قَائِمٌ. قَالَ عَاصِمٌ فَحَلَفَ عِكْرِمَةُ مَا كَانَ يَوْمَئِذٍ إِلاَّ عَلَى بَعِيرٍ.
Narrated Ibn `Abbas: I gave Zamzam water to Allah's Messenger (PBUH) and he drank it while standing. 'Asia (a sub-narrator) said that `Ikrima took the oath that on that day the Prophet (PBUH) had not been standing but riding a camel. ھم سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھمیں مروان بن معاویھ فزاری نے خبر دی ، انھیں عاصم نے اور انھیں شعبی نے کھ حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے ان سے بیان کیا ، کھا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو زمزم کا پانی پلایا تھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پانی کھڑے ھو کر پیا تھا ۔ عاصم نے بیان کیا کھ عکرمھ نے قسم کھا کر کھا کھ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم اس دن اونٹ پر سوار تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 25 Hadith no 1637
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 26 Hadith no 701