Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)

كتاب التوحيد

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الأَسْوَدِ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، سَمِعْتُ أَبِي، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَبْدِ الْغَافِرِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَنَّهُ ذَكَرَ رَجُلاً فِيمَنْ سَلَفَ ـ أَوْ فِيمَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ قَالَ كَلِمَةً يَعْنِي ـ أَعْطَاهُ اللَّهُ مَالاً وَوَلَدًا ـ فَلَمَّا حَضَرَتِ الْوَفَاةُ قَالَ لِبَنِيهِ أَىَّ أَبٍ كُنْتُ لَكُمْ قَالُوا خَيْرَ أَبٍ‏.‏ قَالَ فَإِنَّهُ لَمْ يَبْتَئِرْ ـ أَوْ لَمْ يَبْتَئِزْ ـ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرًا، وَإِنْ يَقْدِرِ اللَّهُ عَلَيْهِ يُعَذِّبْهُ، فَانْظُرُوا إِذَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي حَتَّى إِذَا صِرْتُ فَحْمًا فَاسْحَقُونِي ـ أَوْ قَالَ فَاسْحَكُونِي ـ فَإِذَا كَانَ يَوْمُ رِيحٍ عَاصِفٍ فَأَذْرُونِي فِيهَا ‏"‏ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فَأَخَذَ مَوَاثِيقَهُمْ عَلَى ذَلِكَ وَرَبِّي، فَفَعَلُوا ثُمَّ أَذْرَوْهُ فِي يَوْمٍ عَاصِفٍ، فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ كُنْ‏.‏ فَإِذَا هُوَ رَجُلٌ قَائِمٌ‏.‏ قَالَ اللَّهُ أَىْ عَبْدِي مَا حَمَلَكَ عَلَى أَنْ فَعَلْتَ مَا فَعَلْتَ قَالَ مَخَافَتُكَ أَوْ فَرَقٌ مِنْكَ قَالَ فَمَا تَلاَفَاهُ أَنْ رَحِمَهُ عِنْدَهَا ـ وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَى فَمَا تَلاَفَاهُ غَيْرُهَا ـ ‏"‏‏.‏ فَحَدَّثْتُ بِهِ أَبَا عُثْمَانَ فَقَالَ سَمِعْتُ هَذَا مِنْ سَلْمَانَ غَيْرَ أَنَّهُ زَادَ فِيهِ أَذْرُونِي فِي الْبَحْرِ‏.‏ أَوْ كَمَا حَدَّثَ‏.‏ حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، وَقَالَ، لَمْ يَبْتَئِرْ‏.‏ وَقَالَ خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، وَقَالَ، لَمْ يَبْتَئِزْ‏.‏ فَسَّرَهُ قَتَادَةُ لَمْ يَدَّخِرْ‏.‏

Narrated Abu Sa`id: The Prophet (PBUH) mentioned a man from the people of the past or those who preceded you. The Prophet (PBUH) said a sentence meaning: Allah had given him wealth and children. When his death approached, he said to his sons, "What kind of father have I been to you?" They replied, "You have been a good father." He told them that he had not presented any good deed before Allah, and if Allah should get hold of him He would punish him.' "So look!" he added, "When I die, burn me, and when I turn into coal, crush me, and when there comes a windy day, scatter my ashes in the wind." The Prophet (PBUH) added, "Then by Allah, he took a firm promise from his children to do so, and they did so. (They burnt him after his death) and threw his ashes on a windy day. Then Allah commanded to his ashes. "Be," and behold! He became a man standing! Allah said, "O My slave! What made you do what you did?" He replied, "For fear of You." Nothing saved him then but Allah's Mercy (So Allah forgave him). ھم سے عبداللھ بن ابی الاسود نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے معتمر نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا میں نے اپنے والد سے سنا ‘ انھوں نے کھا ھم سے قتادھ نے بیان کیا ‘ان سے عقبھ بن عبد الغافر نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے پچھلی امتوں میں سے ایک شخص کا ذکر کیا ۔ اس کے متعلق آپ نے ایک کلمھ فرمایا یعنی اللھ نے اسے مال واولاد سب کچھ دیا تھا ۔ جب اس کے مرنے کا وقت قریب آیا تو اس نے اپنے لڑکوں سے پوچھا کھ میں تمھارے لیے کیسا باپ ثابت ھوا ۔ انھوں نے کھا کھ بھترین باپ ۔ اس پر اس نے کھا کھ لیکن تمھارے باپ نے اللھ کے ھاں کوئی نیکی نھیں بھیجی ھے اور اگر کھیں اللھ نے مجھے پکڑپا یا تو سخت عذاب کرے گا تو دیکھو جب میں مرجاؤں تو مجھے جلا دینا ‘ یھاں تک کھ جب میں کوئلھ ھو جاؤں تو اسے خوب پیس لینا اور جس دن تیز آندھی آئے اس میں میری یھ راکھ اڑا دینا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس پر اس نے اپنے بیٹوں سے پختھ وعدھ لیا اور اللھ کی قسم کھ ان کے لڑکوں نے ایسا ھی کیا ‘ جلا کر راکھ کر ڈالا ‘ پھر انھوں نے اس کی راکھ کو تیز ھوا دن اڑا دیا ۔ پھر اللھ تعالیٰ نے کن کا لفظ فرمایا کھ ھو جاتو وھ فوراً ایک مرد بن گیا جو کھڑا ھوا تھا ۔ اللھ تعالیٰ نے فرمایا اے میرے بندے ! تجھے کس بات نے اس پر آمادھ کیا کھ تو نے یھ کام کرایا ۔ اس نے کھا کھ تیرے خوف نے ۔ بیان کیا کھ اللھ تعالیٰ نے اس کو کوئی سزا نھیں دی بلکھ اس پر رحم کیا ۔ پھر میں نے یھ بات ابوعثمان نھدی سے بیان کی تو انھوں نے کھا کھ میں نے اسے سلیمان فارسی سے سنا ‘ البتھ انھوں نے یھ لفظ زیادھ کئے کھ ” ازرونی فی البحر “ یعنی میری راکھ کو دیا میں ڈال دینا یا کچھ ایسا ھی بیان کیا ۔  ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا اور اس نے ” لم یبتئر “ کے الفاظ کھے اور خلیفھ بن خیاط ( امام بخاری کے شیخ ) نے کھا ھم سے معتمر نے بیان کیا پھر یھی حدیث نقل کی ۔ اس میں لم یبتئر ھے ۔ قتادھ نے اس کے منعیٰ یھ کئے ھیں ۔ یعنی کوئی نیک آخرت کے لیے ذخیرھ نھیں کی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7508
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 599


حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ رَاشِدٍ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ شُفِّعْتُ، فَقُلْتُ يَا رَبِّ أَدْخِلِ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ خَرْدَلَةٌ‏.‏ فَيَدْخُلُونَ، ثُمَّ أَقُولُ أَدْخِلِ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ أَدْنَى شَىْءٍ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَنَسٌ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏


Chapter: The Talk of the Lord عزّ وجلّ to the Prophets and others on the Day of Resurrection

Narrated Anas: I heard the Prophet (PBUH) saying, "On the Day of Resurrection I will intercede and say, "O my Lord! Admit into Paradise (even) those who have faith equal to a mustard seed in their hearts." Such people will enter Paradise, and then I will say, 'O (Allah) admit into Paradise (even) those who have the least amount of faith in their hearts." Anas then said: As if I were just now looking at the fingers of Allah's Apostle. ھم سے یوسف بن راشد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے احمد بن عبداللھ یر بوعی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابوبکر بن عیاش نے ‘ ان سے حمید نے بیان کیا کھ میں نے انس رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ کھا کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا‘آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ قیامت کے دن میری شفاعت قبول کی جائے گی ۔ میں کھوں گا اے رب ! جس کے دل میں رائی کے دانھ کے برابر بھی ایمان ھو اس کو بھی جنت میں داخل فرما دے ۔ ایسے لوگ جنت میں داخل کر دئیے جائیں گے ۔ میں پھر عرض کروں گا اے رب ! جنت میں اسے بھی داخل کر دے جس کے دل میں معمولی سا بھی ایمان ھو ۔ انس رضی اللھ عنھ نے کھا کھ گویا میں اس وقت بھی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی انگلیوں کی طرف دیکھ رھا ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7509
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 600


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا مَعْبَدُ بْنُ هِلاَلٍ الْعَنَزِيُّ، قَالَ اجْتَمَعْنَا نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ فَذَهَبْنَا إِلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ وَذَهَبْنَا مَعَنَا بِثَابِتٍ إِلَيْهِ يَسْأَلُهُ لَنَا عَنْ حَدِيثِ الشَّفَاعَةِ، فَإِذَا هُوَ فِي قَصْرِهِ فَوَافَقْنَاهُ يُصَلِّي الضُّحَى، فَاسْتَأْذَنَّا، فَأَذِنَ لَنَا وَهْوَ قَاعِدٌ عَلَى فِرَاشِهِ فَقُلْنَا لِثَابِتٍ لاَ تَسْأَلْهُ عَنْ شَىْءٍ أَوَّلَ مِنْ حَدِيثِ الشَّفَاعَةِ فَقَالَ يَا أَبَا حَمْزَةَ هَؤُلاَءِ إِخْوَانُكَ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ جَاءُوكَ يَسْأَلُونَكَ عَنْ حَدِيثِ الشَّفَاعَةِ‏.‏ فَقَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ مَاجَ النَّاسُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ فَيَأْتُونَ آدَمَ فَيَقُولُونَ اشْفَعْ لَنَا إِلَى رَبِّكَ‏.‏ فَيَقُولُ لَسْتُ لَهَا وَلَكِنْ عَلَيْكُمْ بِإِبْرَاهِيمَ فَإِنَّهُ خَلِيلُ الرَّحْمَنِ‏.‏ فَيَأْتُونَ إِبْرَاهِيمَ فَيَقُولُ لَسْتُ لَهَا وَلَكِنْ عَلَيْكُمْ بِمُوسَى فَإِنَّهُ كَلِيمُ اللَّهِ‏.‏ فَيَأْتُونَ مُوسَى فَيَقُولُ لَسْتُ لَهَا وَلَكِنْ عَلَيْكُمْ بِعِيسَى فَإِنَّهُ رُوحُ اللَّهِ وَكَلِمَتُهُ‏.‏ فَيَأْتُونَ عِيسَى فَيَقُولُ لَسْتُ لَهَا وَلَكِنْ عَلَيْكُمْ بِمُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم فَيَأْتُونِي فَأَقُولُ أَنَا لَهَا‏.‏ فَأَسْتَأْذِنُ عَلَى رَبِّي فَيُؤْذَنُ لِي وَيُلْهِمُنِي مَحَامِدَ أَحْمَدُهُ بِهَا لاَ تَحْضُرُنِي الآنَ، فَأَحْمَدُهُ بِتِلْكَ الْمَحَامِدِ وَأَخِرُّ لَهُ سَاجِدًا فَيُقَالُ يَا مُحَمَّدُ ارْفَعْ رَأْسَكَ، وَقُلْ يُسْمَعْ لَكَ، وَسَلْ تُعْطَ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ‏.‏ فَأَقُولُ يَا رَبِّ أُمَّتِي أُمَّتِي‏.‏ فَيُقَالُ انْطَلِقْ فَأَخْرِجْ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ شَعِيرَةٍ مِنْ إِيمَانٍ‏.‏ فَأَنْطَلِقُ فَأَفْعَلُ ثُمَّ أَعُودُ فَأَحْمَدُهُ بِتِلْكَ الْمَحَامِدِ، ثُمَّ أَخِرُّ لَهُ سَاجِدًا فَيُقَالُ يَا مُحَمَّدُ ارْفَعْ رَأْسَكَ، وَقُلْ يُسْمَعْ لَكَ، وَسَلْ تُعْطَ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ، فَأَقُولُ يَا رَبِّ أُمَّتِي أُمَّتِي‏.‏ فَيُقَالُ انْطَلِقْ فَأَخْرِجْ مِنْهَا مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ أَوْ خَرْدَلَةٍ مِنْ إِيمَانٍ‏.‏ فَأَنْطَلِقُ فَأَفْعَلُ ثُمَّ أَعُودُ فَأَحْمَدُهُ بِتِلْكَ الْمَحَامِدِ، ثُمَّ أَخِرُّ لَهُ سَاجِدًا فَيُقَالُ يَا مُحَمَّدُ ارْفَعْ رَأْسَكَ، وَقُلْ يُسْمَعْ لَكَ، وَسَلْ تُعْطَ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ‏.‏ فَأَقُولُ يَا رَبِّ أُمَّتِي أُمَّتِي‏.‏ فَيَقُولُ انْطَلِقْ فَأَخْرِجْ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ أَدْنَى أَدْنَى أَدْنَى مِثْقَالِ حَبَّةِ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ، فَأَخْرِجْهُ مِنَ النَّارِ‏.‏ فَأَنْطَلِقُ فَأَفْعَلُ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا خَرَجْنَا مِنْ عِنْدِ أَنَسٍ قُلْتُ لِبَعْضِ أَصْحَابِنَا لَوْ مَرَرْنَا بِالْحَسَنِ وَهْوَ مُتَوَارٍ فِي مَنْزِلِ أَبِي خَلِيفَةَ فَحَدَّثَنَا بِمَا حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، فَأَتَيْنَاهُ فَسَلَّمْنَا عَلَيْهِ فَأَذِنَ لَنَا فَقُلْنَا لَهُ يَا أَبَا سَعِيدٍ جِئْنَاكَ مِنْ عِنْدِ أَخِيكَ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فَلَمْ نَرَ مِثْلَ مَا حَدَّثَنَا فِي الشَّفَاعَةِ، فَقَالَ هِيهِ، فَحَدَّثْنَاهُ بِالْحَدِيثِ فَانْتَهَى إِلَى هَذَا الْمَوْضِعِ فَقَالَ هِيهِ، فَقُلْنَا لَمْ يَزِدْ لَنَا عَلَى هَذَا‏.‏ فَقَالَ لَقَدْ حَدَّثَنِي وَهْوَ جَمِيعٌ مُنْذُ عِشْرِينَ سَنَةً فَلاَ أَدْرِي أَنَسِيَ أَمْ كَرِهَ أَنْ تَتَّكِلُوا‏.‏ قُلْنَا يَا أَبَا سَعِيدٍ فَحَدِّثْنَا، فَضَحِكَ وَقَالَ خُلِقَ الإِنْسَانُ عَجُولاً مَا ذَكَرْتُهُ إِلاَّ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أُحَدِّثَكُمْ حَدَّثَنِي كَمَا حَدَّثَكُمْ بِهِ قَالَ ‏"‏ ثُمَّ أَعُودُ الرَّابِعَةَ فَأَحْمَدُهُ بِتِلْكَ، ثُمَّ أَخِرُّ لَهُ سَاجِدًا فَيُقَالُ يَا مُحَمَّدُ ارْفَعْ رَأْسَكَ وَقُلْ يُسْمَعْ، وَسَلْ تُعْطَهْ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ‏.‏ فَأَقُولُ يَا رَبِّ ائْذَنْ لِي فِيمَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏.‏ فَيَقُولُ وَعِزَّتِي وَجَلاَلِي وَكِبْرِيَائِي وَعَظَمَتِي لأُخْرِجَنَّ مِنْهَا مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Ma`bad bin Hilal Al-`Anzi: We, i.e., some people from Basra gathered and went to Anas bin Malik, and we went in company with Thabit Al-Bunnani so that he might ask him about the Hadith of Intercession on our behalf. Behold, Anas was in his palace, and our arrival coincided with his Duha prayer. We asked permission to enter and he admitted us while he was sitting on his bed. We said to Thabit, "Do not ask him about anything else first but the Hadith of Intercession." He said, "O Abu Hamza! There are your brethren from Basra coming to ask you about the Hadith of Intercession." Anas then said, "Muhammad talked to us saying, 'On the Day of Resurrection the people will surge with each other like waves, and then they will come to Adam and say, 'Please intercede for us with your Lord.' He will say, 'I am not fit for that but you'd better go to Abraham as he is the Khalil of the Beneficent.' They will go to Abraham and he will say, 'I am not fit for that, but you'd better go to Moses as he is the one to whom Allah spoke directly.' So they will go to Moses and he will say, 'I am not fit for that, but you'd better go to Jesus as he is a soul created by Allah and His Word.' (Be: And it was) they will go to Jesus and he will say, 'I am not fit for that, but you'd better go to Muhammad.' They would come to me and I would say, 'I am for that.' Then I will ask for my Lord's permission, and it will be given, and then He will inspire me to praise Him with such praises as I do not know now. So I will praise Him with those praises and will fall down, prostrate before Him. Then it will be said, 'O Muhammad, raise your head and speak, for you will be listened to; and ask, for your will be granted (your request); and intercede, for your intercession will be accepted.' I will say, 'O Lord, my followers! My followers!' And then it will be said, 'Go and take out of Hell (Fire) all those who have faith in their hearts, equal to the weight of a barley grain.' I will go and do so and return to praise Him with the same praises, and fall down (prostrate) before Him. Then it will be said, 'O Muhammad, raise your head and speak, for you will be listened to, and ask, for you will be granted (your request); and intercede, for your intercession will be accepted.' I will say, 'O Lord, my followers! My followers!' It will be said, 'Go and take out of it all those who have faith in their hearts equal to the weight of a small ant or a mustard seed.' I will go and do so and return to praise Him with the same praises, and fall down in prostration before Him. It will be said, 'O, Muhammad, raise your head and speak, for you will be listened to, and ask, for you will be granted (your request); and intercede, for your intercession will be accepted.' I will say, 'O Lord, my followers!' Then He will say, 'Go and take out (all those) in whose hearts there is faith even to the lightest, lightest mustard seed. (Take them) out of the Fire.' I will go and do so."' When we left Anas, I said to some of my companions, "Let's pass by Al-Hasan who is hiding himself in the house of Abi Khalifa and request him to tell us what Anas bin Malik has told us." So we went to him and we greeted him and he admitted us. We said to him, "O Abu Sa`id! We came to you from your brother Anas Bin Malik and he related to us a Hadith about the intercession the like of which I have never heard." He said, "What is that?" Then we told him of the Hadith and said, "He stopped at this point (of the Hadith)." He said, "What then?" We said, "He did not add anything to that." He said, Anas related the Hadith to me twenty years ago when he was a young fellow. I don't know whether he forgot or if he did not like to let you depend on what he might have said." We said, "O Abu Sa`id ! Let us know that." He smiled and said, "Man was created hasty. I did not mention that, but that I wanted to inform you of it. Anas told me the same as he told you and said that the Prophet (PBUH) added, 'I then return for a fourth time and praise Him similarly and prostrate before Him me the same as he 'O Muhammad, raise your head and speak, for you will be listened to; and ask, for you will be granted (your request): and intercede, for your intercession will be accepted .' I will say, 'O Lord, allow me to intercede for whoever said, 'None has the right to be worshiped except Allah.' Then Allah will say, 'By my Power, and my Majesty, and by My Supremacy, and by My Greatness, I will take out of Hell (Fire) whoever said: 'None has the right to be worshipped except Allah.' '' ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ ان سے سعید بن ھلال العنزی نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ بصرھ کے کچھ لوگ ھمارے پاس جمع ھو گئے ۔ پھر ھم انس بن مالک رضی اللھ عنھ کے پاس گئے اور اپنے ساتھ ثابت کو بھی لے گئے تاکھ وھ ھمارے لیے شفاعت کی حدیث پوچھیں ۔ حضرت انس رضی اللھ عنھ اپنے محل میں تھے اور جب ھم پھنچے تو وھ چاشت کی نماز پڑھ رھے تھے ۔ ھم نے ملاقات کی اجازت چاھی اور ھمیں اجازت مل گئی ۔ اس وقت وھ اپنے بستر پر بیٹھے تھے ۔ ھم نے ثابت سے کھا تھا کھ حدیث شفاعت سے پھلے ان سے اور کچھ نھ پوچھنا ۔ چنانچھ انھوں نے کھا اے ابوحمزھ ! یھ آپ کے بھائی بصرھ سے آئے ھیں اور آپ سے شفاعت کی حدیث پوچھنا چاھتے ھیں ۔ انھوں نے کھا کھ ھم سے محمد صلی اللھ علیھ وسلم نے بیان کیا ‘آپ نے فرمایا کھ قیامت کا دن جب آئے گا تو لوگ ٹھاٹھیں مارتے ھوئے سمندر کی طرح ظاھر ھوں گے ۔ پھر وھ آدم علیھ السلام کے پاس آئیں گے اور ان سے کھیں گے کھ ھماری اپنے رب کے پاس شفاعت کیجئے ۔ وھ کھیں گھ کھ میں اس قابل نھیں ھوں تم ابراھیم علیھ السلام کے پاس جاؤ ‘ وھ اللھ کے خلیل ھیں ۔ لوگ ابراھیم علیھ السلام کے پاس آئیں گے وھ بھی کھیں گے کھ میں اس قابل نھیں ھوں ‘ ھاں تم موسیٰ علیھ السلام کے پاس جاؤ کھ وھ اللھ سے شرف ھم کلامی پانے والے ھیں ۔ لوگ موسیٰ علیھ السلام کے پاس آئیں گے اور وھ بھی کھیں گے کھ میں اس قابل نھیں ھوں ‘ البتھ تم عیسیٰ علیھ السلام کے پاس جاؤ کھ وھ اللھ کی روح اور اس کا کلمھ ھیں ۔ چنانچھ لوگ عیسیٰ علیھ السلام کے پاس آئیں گے وھ بھی کھیں گے کھ میں اس قابل نھیں ھوں ‘ ھاں تم محمد صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس جاؤ ۔ لوگ میرے پاس آئیں گے اور میں کھوں گا کھ میں شفاعت کے لیے ھوں اور پھر میں اپنے رب سے اجازت چاھوں گا اور مجھے اجازت دی جائے گی اور اللھ تعالیٰ تعریفوں کے الفاظ مجھے الھام کرے گا جن کے ذریعھ میں اللھ کی حمد بیان کروں گا جو اس وقت مجھے یاد نھیں ھیں ۔ چنانچھ جب میں یھ تعریفیں بیان کروں گا اللھ کے حضور میں سجدھ کرنے والا ھو جاؤں گا تو مجھ سے کھا جائے گا اے محمد ! اپنا سر اٹھاؤ ‘ جو کھو وھ سنا جائے گا ۔ جو مانگو گے وھ دیا جائے گا ۔ جو شفاعت کرو گے قبول کی جائے گی ۔ پھر میں کھوں گا اے رب ! میری امت ‘ میری امت ۔ کھا جائے گا کھ جاؤ اور ان لوگوں کو دوزخ سے نکال لو جن کے دل میں ذرھ یا رائی برابر بھی ایمان ھو ۔ چنانچھ میں جاؤں گا اور ایسا ھی کروں گا ۔ پھر میں لوٹوں گا اور یھی تعریفیں پھر کروں گا اور اللھ کے لیے سجدھ میں چلا جاؤں گا مجھ سے کھا جائے گا ۔ اپنا سر اٹھاؤ کھو آپ کی سنی جائے گا ‘ میں کھوں گا اے رب ! میری امت ‘ میری امت ۔ اللھ تعالیٰ فرمائے گا جاؤ اور جس کے دل میں ایک رائی کے دانھ کے کم سے کم تر حصھ کے برابر بھی ایمان ھو اسے بھی جھنم سے نکال لو ۔ پھر میں جاؤں گا اور نکالوں گا ۔ پھر جب ھم انس رضی اللھ عنھ کے پاس سے نکلے تو میں نے اپنے بعض ساتھیوں سے کھا کھ ھمیں امام حسن بصری کے پاس بھی چلنا چاھئیے ‘ وھ اس وقت ابو خلیفھ کے مکان میں تھے اور ان سے وھ حدیث بیان کرنا چاھئیے جو انس رضی اللھ عنھ نے ھم سے بیان کی ھے ۔ چنانچھ ھم ان کے پاس آئے اور انھیں سلام کے ۔ پھر انھوں نے ھمیں اجاز ت دی اور ھم نے ان سے کھا اے ابو سیعد ! ھم آپ کے پاس آپ کے بھائی انس بن مالک رضی اللھ عنھ کے یھاں سے آئے ھیں اور انھوں نے ھم سے جو شفاعت کے متعلق حدیث بیان کی ‘ اس جیسی حدیث ھم نے نھیں سنی ۔ انھوں نے کھا کھ بیان کرو ۔ ھم نے ان سے حدیث بیان کی جب اس مقام تک پھنچے تو انھوں نے کھا کھ اور بیان کرو ۔ ھم نے کھا کھ اس سے زیادھ انھوں نے نھیں بیان کی ۔ انھوں نے کھا کھ انس رضی اللھ عنھ جب صحت مند تھے بیس سال اب سے پھلے تو انھوں نے مجھ سے یھ حدیث بیان کی تھی ۔ مجھے معلوم نھیں کھ وھ باقی بھول گئے یا اس لیے بیان کرنا ناپسند کیا کھ کھیں لوگ بھروسھ نھ کر بیٹھیں ۔ ھم نے کھا ابو سیعد ! پھرھم سے وھ حدیث بیان کیجئے ۔ آپ اس پر ھنسے اور فرمایا انسان بڑا جلد باز پیدا کیا گیا ھے ۔ میں نے اس کا ذکر ھی اس لیے کیا ھے کھ تم سے بیان کرنا چاھتا ھوں ۔ انس رضی اللھ عنھ نے مجھ سے اسی طرح حدیث بیان کی جس طرح تم سے بیان کی ( اور اس میں یھ لفظ اور بڑھائے ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پھر میں چوتھی مرتبھ لوٹوں گا اور وھی تعریفیں کروں گا اور اللھ کے لیے سجدھ میں چلا جاؤں گا ۔ اللھ فرمائے گا اے محمد ! اپنا سر اٹھاؤ جو کھو گے سنا جائے گا جو مانگو کے دیا جائے گا ‘جو شفاعت کرو کے قبول کی جائے گی ۔ میں کھوں گا اے رب ! مجھے ان کے بارے میں بھی اجازت دیجئیے جنھوں نے لا الھٰ الا اللھ کھا ھے ۔ اللھ تعالیٰ فرمائے گا میری عزت ‘ میرے جلال ‘ میری کبریائی ‘ میری بڑائی کی قسم ! اس میں سے انھیں بھی نکالوں گا جنھوں نے کلمھ لا الھٰ الا اللھ کھا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7510
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 601


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ آخِرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولاً الْجَنَّةَ، وَآخِرَ أَهْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنَ النَّارِ رَجُلٌ يَخْرُجُ حَبْوًا فَيَقُولُ لَهُ رَبُّهُ ادْخُلِ الْجَنَّةَ‏.‏ فَيَقُولُ رَبِّ الْجَنَّةُ مَلأَى‏.‏ فَيَقُولُ لَهُ ذَلِكَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ فَكُلُّ ذَلِكَ يُعِيدُ عَلَيْهِ الْجَنَّةُ مَلأَى‏.‏ فَيَقُولُ إِنَّ لَكَ مِثْلَ الدُّنْيَا عَشْرَ مِرَارٍ ‏"‏‏.‏

Narrated `Abdullah: Allah's Messenger (PBUH) said, "The person who will be the last one to enter Paradise and the last to come out of Hell (Fire) will be a man who will come out crawling, and his Lord will say to him, 'Enter Paradise.' He will reply, 'O Lord, Paradise is full.' Allah will give him the same order thrice, and each time the man will give Him the same reply, i.e., 'Paradise is full.' Thereupon Allah will say (to him), 'Ten times of the world is for you.' " ھم سے محمد بن خالد نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے عبیداللھ بن موسیٰ نے بیان کیا ‘ ان سے اسرائیل نے ‘ ان سے منصور نے ‘ ان سے ابراھیم نے ‘ ان سے عبیدھ نے اور ان سے عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جنت میں سب سے بعد میں داخل ھونے ولا اور دوزخ سے سب سے بعد میں نکلنے والا وھ شخص ھو گا جو گھسٹ کر نکلے گا ۔ اس سے اس کا رب کھے گا جنت میں داخل ھو جا ۔ وھ کھے گا میرے رب ! جنت تو بالکل بھری ھوئی ھے ۔ پھر اللھ تعالیٰ فرمائے گا تیرے لیے دنیا کے دس گنا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7511
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 602


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ خَيْثَمَةَ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَا مِنْكُمْ أَحَدٌ إِلاَّ سَيُكَلِّمُهُ رَبُّهُ، لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ تَرْجُمَانٌ، فَيَنْظُرُ أَيْمَنَ مِنْهُ فَلاَ يَرَى إِلاَّ مَا قَدَّمَ مِنْ عَمَلِهِ، وَيَنْظُرُ أَشْأَمَ مِنْهُ فَلاَ يَرَى إِلاَّ مَا قَدَّمَ، وَيَنْظُرُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَلاَ يَرَى إِلاَّ النَّارَ تِلْقَاءَ وَجْهِهِ، فَاتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ الأَعْمَشُ وَحَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ خَيْثَمَةَ مِثْلَهُ وَزَادَ فِيهِ ‏"‏ وَلَوْ بِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ ‏"‏‏.‏

Narrated `Adi bin Hatim: Allah's Messenger (PBUH) said, "There will be none among you but his Lord will talk to him, and there will be no interpreter between him and Allah. He will look to his right and see nothing but his deeds which he has sent forward, and will look to his left and see nothing but his deeds which he has sent forward, and will look in front of him and see nothing but the (Hell) Fire facing him. So save yourself from the (Hell) Fire even with half a date (given in charity)." Al-A`mash said: `Amr bin Murra said, Khaithama narrated the same and added, '..even with a good word.' " ھم سے علی بن حجر نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو عیسیٰ بن یونس نے خبر دی ‘ انھیں اعمش نے ‘ انھیں خیثمھ نے اور ان سے عدی بن حاتم رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ تم میں سے ھر شخص سے تمھارا رب اس طرح بات کرے گا کھ تمھارے اور اس کے درمیان کوئی ترجمان نھیں ھو گا وھ اپنے دائیں طرف دیکھے گا اور اسے اپنے اعمال کے سوا اور کچھ نظر نھیں آئے گا اور وھ اپنے بائیں طرف دیکھے گا اور اسے اپنے اعمال کے سوا کچھ نظر نھیں آئے گا ۔ پھر اپنے سامنے دیکھے گا تو اپنے سامنے جھنم کے سوا اور کوئی چیز نھ دیکھے گا ۔ پس جھنم سے بچو خواھ کھجور کے ایک ٹکڑے ھی کے ذریعھ ھو سکے ۔ اعمش نے بیان کے کھ مجھ سے عمرو بن مرھ نے بیان کیا ‘ ان سے خیشمھ نے اسی طرح اور اس میں یھ لفظ زیادھ کئے کھ ( جھنم سے بچو ) خواھ ایک اچھی بات ھی کے ذریعھ ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7512
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 603


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ جَاءَ حَبْرٌ مِنَ الْيَهُودِ فَقَالَ إِنَّهُ إِذَا كَانَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ جَعَلَ اللَّهُ السَّمَوَاتِ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالأَرَضِينَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالْمَاءَ وَالثَّرَى عَلَى إِصْبَعٍ، وَالْخَلاَئِقَ عَلَى إِصْبَعٍ، ثُمَّ يَهُزُّهُنَّ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِكُ أَنَا الْمَلِكُ‏.‏ فَلَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَضْحَكُ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ تَعَجُّبًا وَتَصْدِيقًا، لِقَوْلِهِ ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏{‏وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ‏}‏ إِلَى قَوْلِهِ ‏{‏يُشْرِكُونَ‏}‏

Narrated `Abdullah: A priest from the Jews came (to the Prophet) and said, "On the Day of Resurrection, Allah will place all the heavens on one finger, and the Earth on one finger, and the waters and the land on one finger, and all the creation on one finger, and then He will shake them and say. 'I am the King! I am the King!'" I saw the Prophet (PBUH) smiling till his premolar teeth became visible expressing his amazement and his belief in what he had said. Then the Prophet (PBUH) recited: 'No just estimate have they made of Allah such as due to Him (up to)...; High is He above the partners they attribute to Him.' (39.67) ھم سے عثمان بن ابی شیبھ نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے جریرنے بیان کیا ‘ ان سے منصور نے بیان کیا ‘ان سے ابراھیم نے بیان کیا ‘ ان سے عبیدھ نے اور ان سے عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ یھودیوں کا ایک عالم خدمت نبوی میں حاضر ھوا اور کھا کھ جب قیامت قائم ھو گی تو اللھ تعالیٰ آسمانوں کو ایک انگلی پر ‘ زمین کو ایک انگلی پر ‘ پانی اور کیچڑ کو ایک انگلی پر ‘ اور تمام مخلوقات کو ایک انگلی پر اٹھا لے گا اور پھر اسے ھلائے گا اور کھے گا میں بادشاھ ھوں ‘ میں بادشاھ ھوں ۔ میں نے دیکھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ھنسنے لگے یھاں تک کھ آپ کے دندان مبارک کھل گئے‘اس بات کی تصدیق اور تعجب کرتے ھوئے ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ آیت پڑھی ۔ ” انھوں نے اللھ کی شان کے مطابق قدر نھیں کی “ ارشاد خدا وندی ” یشرکون “ تک ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7513
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 604



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.